کیا آپ ہر رات اچھی نیند کے خواہشمند ہیں؟ تو جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنالیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ٹیکساس یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں سے گہری نیند کا دورانیہ بڑھتا ہے۔
خیال رہے کہ گہری نیند کے دوران ہمارا دماغ مختلف کام کرتا ہے جیسے یادوں کو منظم کرتا ہے اور دماغی صفائی کرتا ہے۔
اس تحقیق میں 82 جوان افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی جسمانی سرگرمیوں اور نیند کے معیار پر نظر رکھنے کے لیے وئیر ایبل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ہلکی، معتدل یا سخت جسمانی سرگرمیوں سے نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیاں اور گہری نیند کے درمیان تعلق موجود ہے جس سے صبح اٹھنے پر جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ تناؤ میں کمی آتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہے جب ہم نے جسمانی سرگرمیوں اور گہری نیند کے درمیان تعلق کو دریافت کیا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل مارچ 2024 میں جرنل بی ایم جے اوپن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ورزش کرنے کے عادی افراد میں بے خوابی سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
بے خوابی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔
اس تحقیق میں 9 یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے 4339 افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ان افراد سے تحقیق کے آغاز میں ورزش کرنے کے دورانیے کو معلوم کیا گیا اور یہی سوالات ایک دہائی بعد دوبارہ پوچھے گئے۔
ان افراد سے بے خوابی کی علامات کے بارے میں بھی تفصیلات حاصل کی گئی تھیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ہر ہفتے 2 یا اس سے زائد بار ورزش کرنے والے افراد میں بے خوابی کی علامات کا خطرہ 22 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح طویل المعیاد بنیادوں پر ورزش جاری رکھنے والے افراد میں بے خوابی کے مسئلے کا خطرہ 55 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جسمانی طور پر متحرک افراد کی نیند کا دورانیہ بھی 6 سے 9 گھنٹے ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔