سندھ ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت دیگر قیدیوں کی سکیورٹی یقینی بنانےکا حکم جاری کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے درخواست کی سماعت ہوئی۔
وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جواب جمع کرایا گیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئےکہا کہ جواب میں کہا گیا ہےکہ سکیورٹی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی سکیورٹی بڑھائی جائے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو خطرات کے پیش نظر انتظامات کا کہا ہے۔
عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جو آپ کے پنجرے میں ہے اس کی حفاظت آپ کی بڑی ذمہ داری ہےکیونکہ وہ تو کہیں بھاگ بھی نہیں سکتا ہے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئےکہا کہ سرحد پار سے دھمکیوں کا معاملہ ہے اسی لیے اس کو سنجیدہ لیا جائے، اتنی اچھی آپ کی ایجنسیاں ہیں ماشاءاللہ ان کو پتہ ہوتا ہے، کون ہےکہاں سے آرہا ہے اور کب حملہ کر رہا ہے، بہت اچھی بات ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو فل پروف سکیورٹی انتظامات کا کہا ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئےکہا کہ وفاقی حکومت ایسے جان نہیں چھڑا سکتی باہر سے حملے کا خطرہ ہے تو وفاق ہی یہ معاملہ دیکھے ہم نے معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔
عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کی لیگل ٹیم کو چاہیے کہ صیح جگہ جا کر درخواست دائر کریں، درخواست یہاں بنتی نہیں تھی، آپ لوگ یہاں کہہ کر چلے جاتے ہیں پھر باتیں ہوتی ہیں کہ چیف جسٹس بانی پی ٹی آئی کو ریلیف دے رہے ہیں، ہم نے قانون کے مطابق معاملات کو دیکھنا ہوتا ہے، چاہے عمران خان ہو یا نواز شریف ہو، کل کو آپ کہہ دیں گے بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ سے یہاں منتقل کیا جائے۔
عدالت نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر کی سکیورٹی یقینی بنانےکا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ اگر ضروری ہو تو متعلقہ حکام جیل کے اندر اور باہر سکیورٹی بڑھائیں۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو سکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق درخواست نمٹا دی۔