سابق وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نےکہا ہےکہ اس وقت ہر پاکستانی 2 لاکھ 88 ہزار روپےکا مقروض ہے۔
لاہور میں عاصمہ جہانگیرکانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کو آئندہ تین سال میں 60 بلین ڈالر ادا کرنے ہیں۔
عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ بجٹ خسارے کو پورا کرنےکے لیے قرض لیا جاتا ہے، آمدنی کو بڑھانےکے لیے ایکسپورٹ کو بڑھانا ہوگا۔
سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نےکہا کہ سیاسی معاملات کے حل کے بغیر معاشی معاملات ٹھیک نہیں ہوسکتے،2007 سے ہمارا قرضہ بڑھتا گیا، بجٹ خسارے کی تمام سیاسی جماعتیں اور حکومتیں ذمہ دار ہیں، خسارے کو کم کرنا کسی ایک جماعت کے بس کی بات نہیں۔
سابق گورنر اسٹیٹ بینک شاہد حفیظ کاردار نے کہا کہ ہم آج جس اسٹیج پر پہنچے ہیں اس کے ہم خود ذمہ دار ہیں، پیسے اکٹھےکرنے سے زیادہ ہمارے اخراجات زیادہ ہیں، ہمارے اندرونی اور بیرونی قرضے حکومتی آمدن سے 6 سو 70 فیصد زیادہ ہیں، آئی ایم ایف کے اگلے پروگرام سے قبل 8 ارب ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔