وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت 13ویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کا جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف کے آئندہ ہونے والے دورہ چین اور 13 ویں جے سی سی کی تیاری کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ اویس منظور سمرا، صوبائی اور وفاقی وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں سی پیک کے حوالے سے توانائی، انفراسٹرکچر، مواصلات اور دیگر منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم کا متوقع دورہ چین انتہائی اہمیت کا حامل ہے، وزیراعظم کا متوقع دورہ چین اعلیٰ چینی قیادت کی دعوت پر کیا جائے گا۔
احسن اقبال نے تمام وزارتوں کو اپنا ہوم ورک جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی، وفاقی وزیر نے تمام وزارتوں کو 13ویں جے سی سی کیلئے جامع ایجنڈا بنانے کی بھی ہدایت کی، صوبائی و وفاقی وزارتوں کو وزیراعظم کے دورہ چین پر تین اہم منصوبے دینے کی ہدایت دی گئی۔
وفاقی وزیر نے نیو گوادر ایئرپورٹ کیلئے باقاعدہ بزنس پلان بنانے کی بھی ہدایت کی، احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا مقصد صرف ایئرپورٹ بنانا نہیں بلکہ اس کو آپریٹ کرنا بھی ہے، چین کی حکومت حطار کو سپیشل اکنامک زون بنانے پر آمادہ تھی، تمام فزیبلٹی حطار کے حق میں تھیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ کے پی کی حکومت نے سہولیات اور ہوم ورک کے بغیر رشکئی کو خصوصی اقتصادی زون کا درجہ دلایا، سی پیک معاہدے کے وقت تین اصولوں پر اتفاق کیا گیا، پہلا اصول جدید اور سائنسی بنیادوں پر منصوبوں کو مکمل کرنا تھا، دوسرا اصول سی پیک پر بتدریج کام کرنا تھا، تیسرا اصول پہلے آسان راستہ اختیار کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ قومیں اصولوں کو اپنا کر ہی ترقی کرتی ہیں، جتنے بھی چینی پاکستان میں کام کر رہے ہیں ان سب کا پہلا سوال عملے کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق ہوتا ہے۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ چینی باشندوں کو سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، سکیورٹی کے جوائنٹ ورکنگ گروپ کو ہر مہینے اپنے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگز کرنے کی ضرورت ہے۔