غیر ملکیوں کی جائیداد کے ڈیٹالیکس پر برطانیہ اور ناروے میں اماراتی سفارت خانوں کا بیان سامنے آیا ہے۔
اماراتی سفارت خانوں کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی نظام کی سالمیت کے تحفظ کے لیے یواے ای اپنا کردار سنجیدگی سے ادا کرتا ہے، عالمی مجرموں کے مسلسل تعاقب میں یو اے ای بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ ہرقسم کی غیرقانونی مالی سرگرمیاں روکنےکے لیے یو اے ای بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یو اے ای ان کوششوں اور اقدامات کو آج سےکہیں زیادہ اور طویل مدت تک جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔
خیال رہے کہ دبئی میں غیر ملکیوں کی تقریباً 400 ارب ڈالرز کی جائیدادوں کا انکشاف ہوا ہے جس میں پاکستانیوں کی بھی 11 ارب ڈالر کی جائیدادیں شامل ہیں۔
"پراپرٹی لیکس” میں دنیا کی کئی سیاسی شخصیات، حکومتی اہلکاروں اور ریٹائرڈ سرکاری افسروں کے نام شامل ہیں۔ پاکستانیوں کی دبئی میں 11 ارب ڈالرز کی جائیدادیں ہیں، دبئی میں جائیدادیں خریدنے والے غیرملکیوں میں پاکستانیوں کا دوسرا نمبر ہے۔
پراپرٹی لیکس میں انکشاف ہوا ہے کہ 17 ہزار پاکستانیوں نے دبئی میں 23 ہزار جائیدادیں خرید رکھی ہیں ۔ پراپرٹی لیکس میں صدر آصف زرداری کے تین بچوں کے نام شامل ہیں۔ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام بھی دبئی کی جائیداد کے مالکوں کی فہرست میں شامل ہے۔ پراپرٹی لیکس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا نام بھی شامل ہے۔
ایک درجن سے زیادہ ریٹائرڈ سرکاری افسروں، ایک پولیس چیف، ایک سفارت کار اور ایک سائنسدان کا نام بھی پراپرٹی لیکس میں شامل ہے۔