وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پرکیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی کارروائی کا دفاع کیا ہے۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سی ڈی اے کی کارروائی قانون کے مطابق ہے ۔ پہلا نوٹس 2020 میں اور آخری نوٹس 10 مئی کو دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کی 2 منزلیں نقشے کی منظوری کے بغیر ہیں، کنٹینرز اور پارکنگ شیڈز بھی تجاوزات ہیں۔
دوسری جانب سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کا سیاسی مقابلہ نہیں کرسکتی اس لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر ائی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ نشان چھین سکتے ہیں،دفتر توڑ سکتے ہیں، گھروں پر دھاوا بول سکتے ہیں مگر دلوں سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا نام نہیں مٹا سکتے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹریٹ پر کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے انسداد تجاوزات آپریشن کرتے ہوئے پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کا ایک حصہ گرا دیا اور دفتر سیل کردیا۔
سی ڈی اے کا مؤقف ہےکہ اسلام آباد کے سیکٹر جی ایٹ فور میں واقع پلاٹ سرتاج علی نامی شخص کو الاٹ ہے، آپریشن بلڈنگ قوانین کی خلاف ورزی، غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خاتمے کیلئےکیا گیا۔