وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو نے کہا ہے کہ مسلح جدوجہد کرنےوالوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، معصوم لوگوں کونشانہ بنانے والے راہ راست پر آجائیں تو ہی مذاکرات کر سکتے۔
کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرداخلہ بلوچستان نے کہا کہ آپریشن عزم استحکام پر بلوچستان حکومت کو اعتماد میں لیا گیا ہے، ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات خالق آباد میں ہونے والے حملے کے بعد آپریشن جاری ہے، مسلح افراد نے لیویز اور ایف سی چیک پوسٹ سمیت پی پی ایل کے کیمپ پرحملہ کیا، پی پی ایل کے اہلکاروں نے 2 سال قبل کام ختم کردیا تھا۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ حملے کے وقت لیویز کے 20 اہلکار جائے تعیناتی پر موجود تھے، لیویز اہلکاروں کو یرغمال بنانے کی کوشش بھی ناکام بنادی گئی، سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کا بھرپور مقابلہ کیا۔
وزیر داخلہ بلوچستان نے کا کہنا تھا کہ قلات میں بھی دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، 2 لیویز اہلکار اس وقت بھی لاپتا ہیں۔
انہون نے کہا کہ شعبان واقعے میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف کارروائی جاری ہے، شعبان سے اغوا کیے گئے 3 افراد اپنے گھروں کو پہنچ چکے ہیں دیگر 7 مغویوں کو جلد بازیاب کرائیں گے۔ میر ضیاء لانگو
وزیر داخلہ ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ ہے، بلوچستان کے شہری ہمارے ساتھ کھڑے ہوجائیں تو ایک ماہ کے اندر امن قائم ہوگا،وزیرداخلہ