وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اپنی پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر جاوید لطیف سے متعلق کہا کہ ان کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیتا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا رانا ثنا اللہ اور جاوید لطیف کی اپنی رائے ہے، دونوں سے گزارش ہے کہ پارٹی کے اندر رہ کر اختلاف رائے کریں۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا وزیراعظم اور کابینہ پالیسی سازی اور معیشت کی بہتری کے اقدامات کر رہے ہیں، مثبت خبروں کے پیچھے بڑی محنت ہے، پاکستان کی پذیرائی ہوئی ہے، خارجہ پالیسی کامیابی کی طرف بڑھ رہی ہے، وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کی کامیابی پر کل سعودی وفدپاکستان پہنچا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا سعودی وفد کا سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار بہت خوش آئند ہے، سعودی پرائیویٹ سیکٹر کی پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹر سے تعاون فائدہ مند ہوگا، دنیا جانتی ہے شہباز شریف ڈیلیور کرنے والے لیڈر ہیں، معیشت کی بہتری کی اثرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی جریدوں میں پاکستانی معیشت میں بہتری کی خبریں حوصلہ افزا ہیں، سعودی وفد نے معدنیات، سیاحت اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری پربات کی، پاک سعودی تعلقات مزید بڑھیں گے، اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوگا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا ملک میں گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور اس سال بمپر فصل متوقع ہے، کسانوں کی سہولت کیلئے گندم کی خریداری کا ہدف بڑھایا جائے گا، گندم کی خریداری کے ہدف بڑھانے سے متعلق صوبوں کو خط لکھے جائیں گے۔
حکومت کے خلاف بننے والے اپوزیشن اتحاد سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھا بلوچستان میں اپوزیشن جماعتوں کا پہلا جلسہ ناکام رہا، متحدہ اپوزیشن کی کمپنی چلنے والی نہیں ہے، تحریک انتشار میں آپس کی پھوٹ ہے، وہ اپنی ہی صفوں میں اتحاد و اتفاق پیدا نہیں کر سکے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا پی ٹی آئی کی قیادت ہمیشہ متضاد بیانات دیتی ہے، جیل کے باہر کھڑا ہوکے ایک لیڈر ایک بات کرتا ہے، دوسرا کوئی اور بات کرتا ہے، آپ کے جلسے ہم نے دیکھ لیے، آپ عوام کوریلیف دینے، پاکستانی معیشت کی بحالی کیلئے ہمارا ساتھ دیں، اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں کہ ملکی ترقی کی خاطر ہمارا ساتھ دیں۔