بالی ووڈ کی ماضی کی معروف اداکارہ شرمیلا ٹیگور نے اس وقت کو یاد کیا جب لوگ پیشگوئی کرتے تھے کہ اگر میں نے فلموں میں کام جاری رکھا تو میری شادی ایک سال بھی نہیں چلے گی۔
یاد رہے کہ 1960 کے عشرے کی چوٹی کی ہیروئن شرمیلا ٹیگور کی شادی نواب منصور علی خان پٹودی سے 27 دسمبر 1968 میں ہوئی تھی، انہوں نے اپنے 60 سال سے زیادہ طویل کیریئر کے دوران بہت سی کامیاب فلموں میں کام کیا۔
سینئر اداکارہ شرمیلا ٹیگور نے ایک بار اس مشورے کے بارے میں گفتگو کی جو انہیں شادی کے بعد دیا گیا تھا، جس میں چند لوگوں نے انہیں فلموں میں کام کرنے کے خلاف وارننگ دی اور کہا کہ اس سے ان کی شادی متاثر ہوگی۔
بھارتی میڈیا ادارے کی 2013 کی رپورٹ کے مطابق شرمیلا ٹیگور نے ایک گفتگو کے دوران شادی اور ماں بننے سے خواتین کی حیثیت میں ہونے والی تبدیلی پر بات کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار اس کا مظاہرہ اس وقت دیکھا جب 1969 کی فلم ’ارادھنا‘ کی بڑے پیمانے پر کامیابی کے بعد میں ایک ریلوے اسٹیشن پر اپنے تین سالہ بیٹے کے ساتھ رات گئے پھنس گئی تو وہاں پر فوراً لوگوں کا ایک بڑا مجمع اکٹھا ہوگیا۔
پہلے تو میں ایسی صورت میں گھبرا جاتی تھی لیکن اس بار صورتحال مختلف تھی کیونکہ اب میں ایک ماں تھی، تب مجھے اندازہ ہوا کہ میری شادی اور ماں بننے سے مجھے ایک خاص مقام ملا ہے۔
ان کے مطابق اب میں قابل احترام تھی، کیونکہ اس وقت میرا ایک شوہر تھا اس لیے میں صرف ایک اداکارہ نہیں بلکہ معاشرے کی فرد تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک میری شادی اور ماں بننے کے بعد فلمی کیریئر کا تعلق تھا تو اس سے کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔