پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے حکومت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے سیل کی جاری کردہ تصاویر اور سہولیات کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو موت کی کوٹھری میں رکھا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب بانی پی ٹی آئی کے ایکس ہینڈل پرشیئر ویڈیو سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے ایف آئی اے میں طلب کیے جانے پر سیخ پا ہو گئے۔
عمر ایوب نے ڈی جی ایف آئی اے کی ایوان میں طلبی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ایف آئی اے کی طلب کرنے کی جرات کیسے ہوئی، بطور رکن پارلیمنٹ وہ اسٹیٹ اور ڈی جی ایف آئی اے اسٹیٹ کا ملازم ہے، ایف آئی اے کا ایک سب انسپکٹر کیسے نوٹس جاری کر سکتا ہے، کیا یہ بنانا ری پبلک ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے جیل میں سیل کی تصاویر اور حکومتی دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا بانی پی ٹی آئی کو موت کی کوٹھری میں رکھا گیا ہے، بشریٰ بی بی کے پاس بھی سہولیات نہیں ہیں، اس کی مذمت کرتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی میر منور تالپور نے عمر ایوب کی تقریب کا جواب دیتے ہوئے کہا جمہوریت کی بات ایک ڈکٹیٹر کے پوتے کے منہ سے سن کر افسوس ہوا، آج یہ اس طرح چیخ رہے ہیں جیسے یہ سب پہلی بار ہو رہا ہے۔
رکن پیپلز پارٹی کا کہنا تھا ملک کو چلنے دیں اور باتیں کرتے ہوئے ماضی کو یاد رکھیں، ہماری خواتین ایم این ایز کو تھپڑ اور دھکے پڑتے رہے اس وقت یہ کہاں تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل میں ملنے والی سہولیات اور ملاقاتوں کی تفصیلات جاری کی تھیں۔