وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب تک 9 مئی کا حساب نہیں ہوتا کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سیاسی جماعتوں سے مذاکرات سے انکاری ہے اور وہ اسٹیبلشمنٹ سے این آر او کے لیے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں این آر او لینے کے طعنے دینے والے اس وقت خود این آر او مانگ رہے ہیں، ان کا ایک پارٹی رہنما رؤف حسن ہاتھ جوڑ کر این آر او مانگ رہا ہے، کل بھی ان کا اس حوالہ سے بیان آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان بھی جیل سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کرنے کے بیانات دے رہے ہیں، وہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات سے انکاری ہیں جبکہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، کیا محمود خان اچکزئی اسٹیبلشمنٹ سے ان کی جگہ مذاکرات کریں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے محمود خان اچکزئی کا مؤقف بھی آنا چاہیے، بانی پی ٹی آئی یہاں بیٹھی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات نہیں کرنا چاہتے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جن کی گود میں انہوں نے پرورش پائی وہ گود بار بار یاد آتی ہے جبکہ یہ بھول جاتے ہیں کہ یہ ایک نیا نظام اور نئی قیادت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کرنے ہیں تو ضرور کریں لیکن بار بار محمود خان اچکزئی کا مذاکرات کے لیے نام دے رہے ہیں تو یہ پہلے فیصلہ کر لیں کہ انہوں نے کس سے مذاکرات کرنے ہیں کیونکہ سیاسی جماعتوں سے یہ مذاکرات سے انکار ی ہیں، ہمارا ان کےساتھ کوئی تنازع نہیں ہے، یہ موجودہ حالات میں اسٹیبلشمنٹ سے ریلیف چاہتے ہیں۔