ترجمان ایف آئی اے کے مطابق جناح ٹرمینل ائیرپورٹ پرتعینات امیگریشن عملے نے کارروائیوں کے دوران جعلی سفری دستاویزات کے حامل مسافروں کو گرفتار کیا گیا۔ ایک ملزم کی شناخت بشیر احمد کے نام سے ہوئی جو افغان شہری ہے اور جعلی دستاویزات پر جرمنی جانے کی کوشش کررہا تھا۔ایف آئی اے کے مطابق گرفتارمسافر نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں ویزہ کی کڑی چھان بین کی وجہ سے اس نے میڈیکل کی بنیاد پر پاکستانی ویزہ حاصل کیا جبکہ ویزہ کے حصول کے لیے اس نے جعلی دستاویزات استعمال کیں، مسافر پاکستان میں موجود کسی بھی اسپتال میں علاج کی غرض سے نہیں گیا،مسافر نے اس مقصد کے لیے عبداللہ عزیز نامی ایجنٹ سے 1500 افغانی کے عوض جعلی دستاویزات حاصل کیں۔
امیگریشن کلیئرنس کے دوران ملزم کی دستاویزات کو مشکوک پایا گیا، جس کے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات کوسیکنڈ لائن آفس کے فرانزک پراسیس سے گزارا گیا، مذکورہ مسافر میڈیکل ویزہ کی آڑ میں چمن بارڈر کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ مسافر میڈیکل ٹریٹمنٹ اور اسپتال کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق مسافر نے چکوال میں قیصر نامی ایجنٹ سے 2 لاکھ روپے کے عوض جعلی دستاویزات حاصل کیں،مسافر کا تعلق ضلع اٹک سے ہے، گرفتارمسافروں کو مزید قانونی کارروائی کے لیے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔ایف آئی اے نے دوسری کارروائی میں عراق سے پاکستان آنے والے مسافر کو گرفتار کیا، جس کی شناخت اختر حسین کے نام سے ہوئی جو پاکستانی پاسپورٹ پر پاکستان پہنچا تھا، امیگریشن کلیئرنس کے دوران مسافر کے دستاویزات کو مشکوک پایا گیا، مسافر کے پاسپورٹ پر موجود عراقی ویزہ جعلی تھا جبکہ پاسپورٹ سیکیورٹی خصوصیات موجود نہیں تھیں۔
Keep Reading
Add A Comment