کوئٹہ:(ما نیٹر نگ ڈ یسک )چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کے مسئلے کو سنجیدگی سے لیں۔کوئٹہ میں منعقدہ سیلاب متاثرین بحالی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایسا لگ رہا بلوچستان کے ساتھ سوتیلے جیسا سلوک کیا گیا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں حکومت سازی کا معاہدہ ہوا تھا، معاہدیکی شرط تھی کہ سیلاب متاثرین کی بحالی ترجیح ہوگی، میں جانتا ہوں وفاق کا حصہ سندھ کو دلانا کتنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے انٹرنیشنل فنڈنگ کا بندوبست کیا ہے، ہم نے سیلاب متاثرین کو نیا گھر بناکر دینا تھا، مکان دینے کے ساتھ سیلاب متاثرین کو زمین کا مالک بھی بنانا تھا، سندھ میں سارے گھر تو نہیں بنائے لیکن بن رہے ہیں، سیلاب متاثرین کیلئے مختص گھروں کا پیسہ کسی بابو کیلئے نہیں چھوڑا، منصوبے میں ورلڈ بینک کی فنڈنگ ہے،سندھ اوروفاق سے بھی کہا ہیکہ فنڈنگ کریں، سیلاب 2022میں آیا لیکن مقصد اب تک پورا نہیں ہورہا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وفاقی وصوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کے مسئلے کو سیریس لیں، ہمارے سیلاب متاثرین 2022سے بے گھر ہیں، وزیراعلی سندھ سے بھی کہتا ہوں کہ وہ بلوچستان والوں سے بات کریں، گھر ایسے بنائیں کہ اگلے سیلاب میں وہ متاثرین ایسے ہی نہ بیٹھے ہوں جیسے اب ہیں، ہمارے ملک میں وسائل کم ہیں،ہمیں وسائل کا صحیح استعمال کرنا ہے۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ جس طرح یہ صوبہ ابھی چل رہا ہے یہ بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے، ماضی کا ریکارڈ معذرت کے ساتھ اتنا اچھا نہیں رہا، بلوچستان کے وزیراعلی اور کابینہ سے درخواست کرتا ہوں اس منصوبے کو دیکھیں، آپ کو اس منصوبے میں بلوچستان کے فنڈز ڈالنا ہوں گے، آپ وفاق سے بھی اس منصوبے پر بات کریں، ہم نے بلوچستان کے لوگوں کو گھر بناکر دینا ہیں آپ طریقہ نکالیں۔