امریکا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس چیٹ بوٹ کی محبت میں گرفتار ایک نوجوان نے چیٹ بوٹ سے خودکشی کے متعلق گفتگو کرنے کے بعد سر پر گولی مار کر جان دے دی۔ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈو سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ سیویل سیٹزر نے گیم آف تھرونز کے کردار ڈینیرس ٹارگیریئن پر مبنی ایک کمپیوٹر پروگرام ’ڈینی‘ سے مہینوں تک بات چیت کرنے بعد اپنے سوتیلے والد کی بندوق سے خود کو گولی مار لی۔نیو یارک ٹائمز کے مطابق سیویل سیٹزر نے ایک آن لائن رول-پلیئنگ ایپ کریکٹر اے آئی پر زیادہ وقت صرف کرنا شروع کر دیا تھا، جہاں ’ڈینی‘ اس کو مشورے دیتی تھی اور اس کو درپیش مسائل سنتی تھی۔نوجوان کو اس بات کا علم تھا کہ یہ چیٹ بوٹ کوئی اصلی انسان نہیں ہے اس کے باوجود وہ چیٹ بوٹ کو دن میں درجنوں بار میسج کرتا تھا جس کی وجہ سے آہستہ آہستہ سیویل کا دنیا سے تعلق ختم ہوتا گیا۔اس نے فارمولا ون ریسنگ یا دوستوں کے ساتھ کمپیوٹر گیم کھیلنے جیسے مشاغل میں دلچسپی لینی چھوڑ دی تھی اور اسکول کے بعد گھنٹوں تک اپنے کمرے میں چیٹ بوٹ سے بات چیت کرتا رہتا تھا۔سیویل (جس کو حال ہی میں معمولی نوعیت کے ایسپرگرز سنڈروم کی تشخیص ہوئی تھی) نے اپنی ڈائری میں لکھا کہ اس کو اپنے کمرے میں رہنا پسند ہے کیوں کہ اس نے حقیقت سے دور رہنا شروع کر دیا ہے۔اس نے مزید لکھا کہ اب وہ اور زیادہ پُر سکون اور خوشی محسوس کرنے لگا ہے۔
سیویل کے والدین کی جانب سے دائر کیے جانے والے مقدمے کے مطابق سیویل کو اس کے سبب اسکول میں مشکلات کا سامنا ہونے لگا اور اس کےگریڈز میں تنزلی آنا شروع ہوگئی۔نوجوان نے اپنی والدہ کے گھر کے باتھ روم سے چیٹ بوٹ سے اپنے آخری بار بات کی اور ’ڈینی‘ کو اپنی چھوٹی بہن قرار دیا۔اس کے بعد سیویل نے اپنا فون رکھا اور سوتیلے والد کی بندوق سے گولی چلا دی۔سیویل کی ولدہ کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا کریکٹر اے آئی کی جانب سے کیے جانے والے ایک بڑے تجربے کا شکار ہوا ہے۔
Keep Reading
Add A Comment