واٹر پمپ کے قریب فلائی اوور پر موٹر سائیکل سوار ڈاکو تاجر سے 60 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے موبائل اور نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق سمن آباد تھانے کی حدود شارع پاکستان واٹر پمپ چورنگی کے قریب پل سے موٹر سائیکل سوار ڈاکو رکشے میں سوار تاجر مزمل اور اس کے کاروباری پارٹنر ارسلان اسحاق سے بھاری مالیت کے 36 موبائل فون سے بھرا بیگ لوٹ کار فرار ہوگئے۔تاجر مزمل اور ارسلان اسحاق نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی رحیم یار خان میں موبائل فون کی دکان ہے، وہ گزشتہ 6 سال سے زائد عرصے سے موبائل فون کی خریدار کے لیے کراچی آرہا تھا اور جمعے کو وہ اپنے پارٹنر کے ہمراہ کراچی آیا تھا۔واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہفتے کو اس نے صدر عبداللہ ہارون روڈ پر واقعے اسٹار سٹی موبائل مارکیٹ کے دو دکانداروں سے مجموعی طور پر 35 (آئی) موبائل فون خریدے تھے جن کی مالیت تقریباً 60 لاکھ روپے تھی، موبائل فون سے بھرا تھیلے لے کر وہ واپس رحیم یار خان جانے کے لیے نکلے تھے اور صدر سے انہوں نے سہراب گوٹھ بس اڈے تک کے لیے رکشا کیا جب ان کا رکشا واٹر پمپ کے قریب پل پر پہنچا تو دو موٹر سائیکلوں پر سوار 4 ملزمان آئے، ملزمان نے اسلحہ کے زور پر رکشا رکوایا اور موبائل سے بھرا بیگ چھین کر فرار ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ ان کے جو استعمال والے موبائل فونز تھے وہ انہوں نے ملزمان کے سامنے اپنی جیب میں رکھے لیکن ملزمان نے وہ موبائل فون ان سے نہیں مانگے، بیگ میں دو ہزار روپے سے زائد کی نقد رقم بھی تھی، واقعے کے بعد مدد گار 15 کو تین مرتبہ فون کیا اور تقریباً 3 گھنٹے بعد ایک پولیس موبائل آئی اور انہوں نے بتایا کہ یہ علاقہ سمن آباد تھانے کا ہے جس کے بعد انہوں نے دوبارہ فون کیا تو سمن آباد تھانے کی موبائل آئی اور ان سے تھانے آنے کا کہا۔متاثرہ تاجروں نے بتایا کہ تھانے جانے کے بعد ایس ایچ او دوبارہ اسی مقام پر لے آیا جہاں واردات ہوئی تھے اور جگہ کنفرم کرنے کے بعد تھانے جا کر واردات کے حوالے سے ایک درخواست وصول کر لی، پولیس نے چھینے گئے موبائل فون کی ای ایم آئی نمبر مانگے تھے جو فوری طور پر ہمارے پاس نہیں تھے اس لیے جس دکان سے موبائل فون خریدے تھے اس سے ای ایم آئی نمبر لیکر تھانے میں دیں گے جس کے بعد پولیس واقعے کا مقدمہ درج کر کے ایف آئی آر شعبہ تفتیش کے حوالے کرے گی۔واقعے کی اطلاع ملنے پر صدر موبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن کے پریزیڈنٹ منہاج گلفان سمن آباد تھانے پہنچ گئے اور متاثرہ تاجروں کو اپنے ہمراہ ڈیفنس میں واقعے ایک تاجر دوست کے گھر لے گئے۔منہاج گلفام نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ڈی آئی جی ویسٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مؤثر کارروائی کرنے کے احکام جاری کریں، سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے ملزمان کی نشاندہی اور ان کی گرفتاری عمل میں لائی جا سکتی ہے۔
Keep Reading
Add A Comment