اسلام آباد:(ما نیٹر نگ ڈیسک)وزیرداخلہ محسن نقوی کاکہنا ہے کہ حکومت کسی صورت جانی نقصان نہیں چاہتی ،کوشش تھی کہ اسلام آباد کی سڑکوں پرتماشہ نہ بنے، پی ٹی آئی قیادت بھی خون خرابہ نہیں مذاکرات چاہتی ہے مگر خفیہ ہاتھ ہونے نہیں دے رہا۔اسلام آباد میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آنسو گیس کی شیلنگ اور تشدد کسی کی نہیں ملک کی بدنامی ہے، کل ہماری 4شہادتیں ہوئیں،3رینجرز اور 1پنجاب پولیس کا جوان، کل ہمارے دو اے ایس پی،ایس پی بھی زخمی ہے، پنجاب پولیس کے اہلکاربھی زخمی ہیں، ہم کسی صورت میں جانی نقصان نہیں چاہتے اور نہ تھے، انہوں نے ہر چیز کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ رات کو بھی بتایا تھا کہ ہم نے ان کو سنگجانی کی جگہ آفر کی تھی، انہوں نے دو بار سیز فائر کرکے کہا ہم سنگجانی کی طرف جارہے ہیں ، وہ مذاکرات کرتے ہیں، وقت کا بھی تعین کرتے ہیں، ان کی لیڈر شپ سے پوچھ لیں،کیا سنگجانی کا فیصلہ نہیں ہوا؟ ان کی ایک خفیہ لیڈر شپ سارا کنٹرول کررہی ہے باقی ساری زیرو ہے۔وزیرداخلہ کاکہنا تھا کہ گولی کا جواب گولی بہت آسان تھا، آئی جی صاحب کو کہا ہے اب ان کا اختیار ہے کہ کیسے دفاع کرنا ہے، ہم اپنے سارے جوانوں کو سپورٹ کریں گے۔محسن نقوی نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنے تین سے چار قافلے لاکر جوڑے ہیں، ان کا مین قافلہ ایک ہی تھا جو خیبرپختونخوا سے آیا تھا، یہ سارے خیبرپختونخوا سے آئے ہوئے ہیں، پنجاب سے کوئی نہیں آیا، جو آئے ہوئے ہیں ان کے بیک گرانڈ ہم نے چیک کروالیے ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ خیبرپختونخوا گورنمنٹ کے تمام وسائل استعمال کیے جارہے ہیں ، آنسو گیس کا شیل عام آدمی کو نہیں مل سکتا، ساڑھے 4ہزار کا ایک آنسو گیس شیل آتا ہے، ہزاروں آنسو گیس شیل چلے ہیں یہ کہاں سے آئے؟ یہ سب آنسو گیس شیل خیبرپختونخوا گورنمنٹ نے فراہم کیے۔وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ نقصان پاکستان کا ہے، ان کی پوری کی پوری لیڈر شپ خون خرابہ اور تماشہ نہیں چاہتی ، ایک خفیہ ہاتھ پیچھے بیٹھ کر سب کنٹرول کررہا ہے، اس خفیہ ہاتھ کا ایجنڈا پاکستان کا ایجنڈا نہیں، ان کی لیڈر شپ سے بات کرلیں وہ کچھ بتائیں گے اور وہ خفیہ ہاتھ کچھ اور، فساد کی جڑ ایک خفیہ ہاتھ ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ ان کی لیڈر شپ بات بھی کرنا چاہتی تھی، وہ ایک چیز خفیہ ہاتھ سب پر بھاری ہے نہیں پتہ اس نے پارٹی کو کب ٹیک اوور کرنا ہے، خفیہ ہاتھ کیارادے کچھ اور ہیں پی ٹی آئی کے ساتھ ہاتھ ہوجائے گا۔
Keep Reading
Add A Comment