الیکشن کمیشن کی جانب سے 8 فروری کو منعقد ہونیوالے قومی وصوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کیلئے اصلی شناختی کارڈلازمی قرار دیدیا گیاہے لہذا ووٹرز ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ سٹیشن پر آتے وقت شناختی کارڈ ہر صورت ہمراہ لائیں اور اگر خدانخواستہ شناختی کارڈ زائدالمیعاد ہوگیا ہو اور اس کی تصدیق نہ کروائی گئی ہو تو وہ اصل شناختی کارڈ بھی قابل قبول ہوگا تاہم شناختی کارڈکی کاپی یاسافٹ کاپی اور فوٹوسٹیٹ ووٹ ڈالنے کیلئے قابل قبول نہیں ہوگی۔
الیکشن کمیشن فیصل آباد کے ترجمان نے بتایا کہ پاسپورٹ، ب فارم یا ڈرائیونگ لائسنس بھی ووٹ ڈالنے کیلئے قابل قبول نہیں ہوگا صرف شناختی کارڈ کی صورت ہی ووٹ ڈالا جا سکے گا ۔انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشن کے اندر ووٹر اپنا اصل شناختی کارڈ پریذائیڈنگ افسر کو دے گااور پولنگ افسر ووٹر کے دائیں انگوٹھے پر ان مٹ روشنائی سے نشان لگائے گا،بعدازاں پریذائیڈنگ افسر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی ووٹر فہرست میں ووٹر کی تصویر کے سامنے انگوٹھے کا نشان لگوائے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس کے بعدپریذائیڈنگ افسر ووٹر کا نام ووٹر فہرست سے کاٹے گااور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسرمتعلقہ ووٹر کو قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے لیے دوالگ الگ بیلٹ پیپر جاری کرے گا۔انہوں نے بتایا کہ قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر دیا جائے گا،اس کے بعد ووٹر ووٹنگ سکرین کے پیچھے جاکر صوبائی اور قومی اسمبلی کے بیلٹ پیپر پر مہر لگائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ووٹرز بیلٹ پیپر پر امیدوار کے نام یا انتخابی نشان پر مہر لگائیں گے نیزووٹرز بیلٹ پیپر تہہ کرنے سے قبل یقینی بنائیں کہ مہر کی سیاہی سوکھ چکی ہوپھر بیلٹ پیپر کو فولڈ کر کے بیلٹ بکس میں ڈالیں تاکہ ان کاووٹ خراب نہ ہو۔