پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے تحریک انصاف کے سیاسی قیدیوں کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمرایوب نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ 9 مئی کی غیر جانبدار عدالتی انکوائری کرائی جائے، ملک میں جمہوریت کے حامی ہیں، آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ یہاں سائفر کی بہت بات ہوتی ہے، سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کا کیا کردار ہے؟ سائفر چوری کا بیورو کریٹس سے معلوم کریں، سائفر کی حفاظت بیورو کریٹس کی ذمہ داری ہے، اب ایک ملک اور دو دستور نہیں چل سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اے این پی نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کرایا مگر انہیں نشان مل گیا، ہم سے ہمارا انتخابی نشان لے لیا، ہمیں الیکشن میں انتخابی مہم نہیں چلانے دی گئی، ہمارے کارکن جاگ گئے اور ہم شدت سے واپس آئے، اگلے الیکشن میں ہم آپ کو دن میں تارے دکھائیں گے۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کی خوراک کا خیال نہیں رکھا جارہا ہے، 9مئی کے واقعات کی آزادانہ انکوائری ہونی چاہئے، شہبازشریف نے بیرونی سرمایہ کاری کی بات کی، پہلے آپ رول آف لاء کی پاسداری کی بات تو کرلیں۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے لیڈر پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا، ایک شخص شہید ہوا تھا، پی ٹی آئی کے لوگوں کو لاپتہ کیا گیا، بانی پی ٹی آئی کو کنٹینر سے اتار کر لاہور لے کر گئے انہوں نے اُف تک نہیں کی۔
عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے لیڈر نے ریاست مدینہ کی بات کی، اس پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے،گزشتہ جو واقعات ہوئے اس کے ذمہ دار شہبازشریف، محسن نقوی اور عثمان انور ہیں، آئی جی پنجاب عثمان انور ان کے گھر کا ملازم بھی کہلاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محسن نقوی اور آئی جی پنجاب اس وقت بہانہ چاہتے تھے کہ افراتفری ہو۔