غزہ میں امداد تقسیم کرنے والے ٹرک پر اسرائیلی بمباری سے 9 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
ترک خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ وحشیانہ اقدام غزہ کے علاقے دیر البلاح میں کیا گیا جہاں جنگ کے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینی ایک امدادی ٹرک کے گرد جمع تھے جو کہ ان میں خوراک تقسیم کر رہا تھا۔
اس دوران اسرائیلی فضائی حملے سے ٹرک تباہ ہوگیا اور وہاں موجود 9 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے، شہید ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔
خیال رہےکہ اس سے قبل گزشتہ جمعرات کو بھی امداد کے منتظر فلسطینیوں کو اسرائیل کے جنگی ہیلی کاپٹروں نے نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 116 فلسطینی شہید اور 750 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی حملےکو فلسطینیوں کی نسل کشی کا اقدام قرار دیا ہے۔حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر منظم طریقے سے فلسطینیوں کو قحط کی جانب دھکیل رہا ہے جو کہ اس کی فلسطینیوں کے خلاف نسل کش جنگ کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں غذا کا شدید بحران ہے اور غزہ کی 23 لاکھ کی آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہےکہ غزہ میں خوراک کا بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہو رہا ہے اور اس کی وجہ وہاں ناکافی امداد پہنچنا ہے۔
اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کے مطابق ہم نے اور اقوام متحدہ کی دیگر تنظیموں نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ امداد کی ترسیل نہ ہوئی تو قحط کا خطرہ ہے اور خوراک کی کمی بحران کو مزید سنگین بناسکتی ہے، اس لیے انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کرنے دی جائے۔
واضح رہےکہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں اب تک 30 ہزار 410 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
جنگ میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 71 ہزار سے متجاوز ہے اور غزہ میں خوراک اور دواؤں کی شدید قلت ہے جس کے باعث مزید زندگیاں خطرے میں ہیں۔