مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی کو 9 مئی واقعے سے چھٹکارہ نہیں ملےگا، علی امین گنڈا پور کی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نامزدگی ثبوت ہے یہ لوگ ملک میں فساد، فتنے کے علاوہ کچھ نہیں چاہتے۔
جیو نیوز کے پروگرام ‘جرگہ’ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ انتہائی احمق ہیں، فتنہ، فساد ان کی رگ رگ میں ہے، یہ لوگ کوئی بھلےکا کام نہیں کرسکتے، مولانا فضل الرحمان نے ملاقات میں جو باتیں کیں اس پر میں کہہ سکتا ہوں کہ وہ پی ٹی آئی پالیسیوں کا حصہ نہیں بنیں گے، مولانا فضل الرحمان خیبرپختونخوا اور پی ٹی آئی پنجاب میں دھاندلی کا کہہ رہی ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ سے متعلق فیصلہ شہباز شریف کریں گے، اسحاق ڈار دیانتدار اور مخلص ہیں، انہیں وزیر خزانہ ہونا چاہیے، وزیر خزانہ کا کوئی بھی فیصلہ ذاتی نہیں ہوتا ، کابینہ میں مشاورت ہوتی ہے، وزیر خزانہ اکیلا کچھ نہیں کرتا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے ہاتھ ہونے والی کہانی سازشی تھیوری ہے، میرے مخالف کو 15،20ہزار ووٹ زیادہ پڑگیا تو یہ لوگوں کی رائے ہے، میرے فارم 45 اور47 میں کوئی فرق نہیں۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ن لیگ ایک اور حکومت کا چانس لے رہی ہے جو کامیاب بھی ہوسکتا ہے اور ناکام بھی، بحران سے نکلنےکا واحد راستہ ن لیگ پر بھروسہ کرکے سادہ اکثریت دینا تھا، نواز شریف لیڈ کرتے تو اگلے 2 سال میں پاکستان اس دلدل سے نکل جاتا، عوام کے فیصلےکو غلط نہیں کہہ سکتا،لیکن اس سے متفق نہیں، تقاضوں کے پیش نظر نواز شریف نے سمجھا شہباز شریف زیادہ ماہر ہیں، اتحادی مخلص ہوئے تو شہباز شریف میں قابلیت ہےکہ ملک کو دلدل سے نکال سکتے ہیں۔