صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل قومی و صوبائی اسمبلیوں میں جاری ہے۔
صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 10 سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا، قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین انتخاب میں اپنا ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں پولنگ کا عمل شروع ہوا تو سب سے پہلا ووٹ پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ نے کاسٹ کیا، وزیراعظم شہباز شریف، صدارتی امیدوار آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور اسحاق ڈار نے بھی ووٹ کاسٹ کیے۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف نے صدارتی الیکشن میں کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے، جے یو آئی ف کے قومی اسمبلی میں 9 اور سینیٹ میں 4 ووٹ ہیں۔
اس کے علاوہ ترجمان جماعت اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے بلوچستان اسمبلی سے امیدوار عبدالمجید بادینی اور مولانا ہدایت الرحمان صدارتی الیکشن میں ووٹ کاسٹ نہیں کریں گے۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے بھی صدارتی الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔
صدارتی انتخاب میں حکومتی اتحاد کی جانب سے سابق صدر آصف زرداری اور سنی اتحاد کونسل و دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے قوم پرست رہنما محمود خان اچکزئی امیدوار ہیں۔
صدارتی الیکشن میں سینیٹ اور قومی اسمبلی کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور پنجاب اسمبلی کیلئے الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کو پریذائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا ہے۔
سینیٹر شیری رحمان کو آصف علی زرداری کی پولنگ ایجنٹ مقرر کیا گیا ہے جبکہ سینیٹر شفیق ترین، محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ ہیں۔
سندھ اسمبلی کیلئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ، خیبرپختونخوا اسمبلی کیلئے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور بلوچستان اسمبلی کیلئے چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ پریذائیڈنگ افسر ہیں۔