بیشتر افراد ٹرین کے طویل سفر کے دوران گھبرا جاتے ہیں مگر ایک نوجوان تو اپنی زندگی ہی اس کے اندر گزار رہا ہے۔
جی ہاں واقعی جرمنی سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان لیسی اسٹولی ٹرینوں میں زندگی گزار رہا ہے۔
یہ نوجوان سونے سے لے کر ملازمت تک سب کچھ ٹرینوں میں کرتا ہے اور اس کا مستقبل قریب میں کسی اصل مکان میں زندگی گزارنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
جرمنی کی ٹرینوں میں یہ نوجوان روزانہ 600 میل تک سفر کرتا ہے اور بہت پرآسائش زندگی گزار رہا ہے۔
لیسی اسٹولی ایک کمپیوٹر پروگرامر ہے اور اسے دفتر جانے کی ضرورت نہیں بلکہ ٹرین میں رہ کر ہی فری لانسر کے طور پر کام کرتا ہے۔
اس نے ٹرین میں زندگی گزارنے کے لیے ایک ایسا سالانہ ریلوے کارڈ خریدا ہوا ہے جو اسے لامحدود وقت تک ٹرینوں میں رہنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
یہ نوجوان ڈیڑھ سال سے ٹرینوں میں زندگی گزار رہا ہے۔
ٹرین میں زندگی گزارنے کے لیے اس نے تعلیم کو بھی مکمل نہیں کیا اور اس کے اپنے الفاظ میں ‘میں ڈیڑھ سال سے ایک ڈیجیٹل نوماڈ کے طور پر ٹرینوں میں زندگی گزار رہا ہوں، رات کے وقت میں انٹرسٹی ایکسپٹریس ٹرین میں سو جاتا ہوں اور دن میں کسی بھی ٹرین میں بیٹھ کر پروگرامر کے طور پر کام کرتا ہوں’۔
لیسی اسٹولی نے مزید بتایا کہ ‘میں جرمنی کے ایک سے دوسرے کونے تک سفر کر رہا ہوں، اس تجربے سے مجھے پورے جرمنی کو کھوجنے کا موقع ملا’۔
اس کا کہنا تھا کہ ‘میں نے 16 سال کی عمر میں ٹرین میں رہنے کا فیصلہ کیا تھا اور اسکول کو چھوڑ دیا، اب پوری دنیا میری مٹھی میں ہے، میں نے اپنے والدین کو چھوڑ کر اس ایڈونچر کا آغاز کیا’۔
اس انوکھے طرز زندگی کے لیے یہ نوجوان سالانہ ساڑھے 8 ہزار برطانوی پاؤنڈز خرچ کر رہا ہے اور ہر رات اچھی نیند کے لیے ٹرین میں سوار ہونا اس کے لیے ضروری ہوتا ہے۔
Keep Reading
Add A Comment