بڑھاپے کی جانب سفر کی رفتار سست اور ڈیمینشیا جیسے مرض سے بچنا چاہتے ہیں؟
تو صحت کے لیے اچھی غذا کا استعمال عادت بنالیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کولمبیا یونیورسٹی اور رابرٹ بٹلر کولمبیا ایجنگ سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہماری غذا عمر میں اضافے سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اس تحقیق میں 1644 افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی جن کا ہر چند سال بعد طبی معائنہ کیا جاتا، ان سے طرز زندگی سے متعلق سوالنامے بھروائے جاتے اور خون کے نمونے لیے جاتے۔
ان افراد کی حیاتیاتی عمر کی رفتار کا جائزہ بھی لیا گیا جبکہ تحقیق کے دوران 140 افراد میں ڈیمینشیا کی تشخیص ہوئی۔
خیال رہے کہ ویسے تو ہر فرد کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (کرانیکل ایج) سے کیا جاتا ہے مگر طبی لحاظ سے ایک حیاتیاتی عمر (بائیولوجیکل ایج) بھی ہوتی ہے جو جسمانی اور ذہنی افعال کی عمر کے مطابق ہوتی ہے۔
جینز، طرز زندگی اور دیگر عناصر اس حیاتیاتی عمر پر اثرات مرتب کرتے ہیں اور یہ عمر جتنی زیادہ ہوگی مختلف امراض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
وٹامن ڈی اور کیلشیئم کے استعمال سے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ صحت کے لیے بہترین غذا سے ڈیمینشیا جیسے مرض تحفظ ملتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ بات تو پہلے سے معلوم تھی مگر اس کے پیچھے چھپے میکنزم کے بارے میں علم نہیں تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ صحت بخش غذاؤں کے استعمال سے عمر میں اضافے کا عمل سست ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں ڈیمینشیا اور موت کا خطرہ بھی گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ غذا اور ڈیمینشیا کے خطرے میں کمی کے درمیان تعلق موجود ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ حیاتیاتی عمر کی رفتار کو سست کرنے سے ڈیمینشیا کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔