دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات امراض قلب کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔
دل کی صحت سے جڑے مسائل بشمول ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی یا اس عضو کے مختلف حصوں کو پہنچنے والے ہر قسم کے نقصان کے لیے امراض قلب کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ امراض قلب کا سامنا بڑھاپے یا کم از کم درمیانی عمر میں ہوتا ہے۔
مگر حالیہ برسوں میں جوان افراد میں امراض قلب اور ہارٹ اٹیک کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ہارٹ اٹیک کا سامنا کسی فرد کو اس وقت ہوتا ہے جب دل کی جانب خون کا بہاؤ بہت زیادہ گھٹ جائے یا بلاک ہوجائے۔
عموماً شریانوں میں چکنائی، کولیسٹرول اور دیگر مواد کا اجتماع دل تک خون کے بہاؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے۔
کولیسٹرول کے اجتماع کو plaque کہا جاتا ہے اور کئی بار اس کے باعث بلڈ کلاٹ کا سامنا ہوتا ہے اور خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔
ہارٹ اٹیک کی مخصوص علامات ہوتی ہیں جن کو محسوس کرکے لوگ فوری طبی امداد کے لیے رجوع کر سکتے ہیں۔
سینے میں تکلیف ہارٹ اٹیک کی عام ترین علامت ہے مگر متلی ایک ایسی نشانی ہے جسے بیشتر افراد نظر انداز کر دیتے ہیں۔
نیویارک یونیورسٹی کے کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر سین ہیفرون نے بتایا کہ متلی کی علامت کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ دل کی کونسی شریان متاثر ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عموماً یہ علامت خواتین میں زیادہ عام ہوتی ہے۔
جبڑے میں تکلیف، گردن میں درد، سینے میں بے چینی، پیٹ کے اوپری حصے میں تکلیف، کمر درد اور شدید تھکاوٹ جیسی ہارٹ اٹیک کی دیگر علامات بھی خواتین میں کافی عام نظر آتی ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق متلی کی علامت اکثر افراد بدہضمی یا کسی اور مرض کا حصہ سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، مگر اس کے ساتھ سینے میں تکلیف، پسینہ خارج ہونا، دل کی دھڑکن تیز ہو جانا یا سر چکرانے جیسی علامات کا سامنا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
البتہ اگر دیگر علامات نظر نہ آئیں تو پھر متلی سے زیادہ پریشان نہیں ہونا چاہیے۔