ملک کی پارلیمنٹ کے ارکان کیلئے بھی پینے کا پانی غیرمحفوظ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پاکستان کونسل برائے تحقیق آبی وسائل نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کومراسلہ بھیج دیا جس میں پارلیمنٹ ہاؤس اور لاجز میں پینے کا پانی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیا گیا ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سہہ ماہی واٹرٹیسٹنگ رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس اور لاجز کا پانی آلودہ پایا گیا۔
رپورٹ میں واٹرکولرز، اوورہیڈ ٹینک اور نلکے سے لیے گئے نمونوں کا پانی بھی غیرمحفوظ قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں 3 بلاکس کے ٹینکوں کا پانی قابل استعمال نہیں جبکہ پارلیمنٹ لاجزمیں صرف مین فلٹریشن پلانٹ کا پانی محفوظ پایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پی سی آر ڈبلیو آر نے پارلیمنٹ ہاؤس کے ڈپٹی اسپیکر روم سمیت 6 اور لاجز کے 4 مقامات سے پانی کے سیمپلز لیے تاہم 10 نمونوں میں سے ایک سیمپل پینے کے قابل پایا گیا 9 نمونوں کا پانی آلودہ پایا گیا۔