اداکار منیب بٹ ان دنوں جیو انٹرٹینمنٹ کے ڈرامہ سیریل ’شدت‘ میں سلطان کا کردار نبھا رہے ہیں۔
سلطان مختلف پرتوں میں لکھا گیا کردار ہے جو کبھی برا دکھائی دیتا ہے تو کبھی اچھا۔ اسکرین پر نظر آنے والے ’ٹاکسک ہیرو‘ کے ہوتے ہوئے اس کردار کو مختلف رکھنا بہرحال ہدایت کار ذیشان احمد اور اداکار منیب بٹ دونوں کے لیے ایک بڑا چیلنج تھا۔
جیو ڈیجیٹل نے اداکار منیب بٹ سے ڈرامے کے بارے میں خصوصی گفتگو کی ہے۔ اپنے کردار، اس کے مختلف ہونے اور درپیش چیلنجز کے بارے میں اداکار نے کہا کہ ’سلطان ایک دفعہ بھی اپنی بیوی پر ہاتھ نہیں اٹھائے گا، چیخے گا نہیں، برے کلمات سے اسے نہیں پکارے گا، ہم نے اس بات کا خاص خیال رکھا ہے کہ دیکھنے والے سلطان کو جب اسکرین پر دیکھیں تو انہیں چیخنے چلانے والے مناظر دیکھ کر اکتاہٹ نہ ہو، بلکہ وہ اس کی حرکتیں انجوائے کریں۔
’عموماً جب ناظرین اسکرین پر منفی کردار دیکھتے ہیں تو بور ہوجاتے ہیں چینل ہی بدل لیتے ہیں، ہم نےکوشش کی ہے کہ سلطان ایسا ہیرو نہ دکھائی دے‘۔
ڈرامہ چائلڈ ابیوز کے پہلووں کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ منیب بٹ نے سلطان کے پیچیدہ کردار پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’وہ ایک ایسا بچہ ہے جس نے بچپن میں بڑے تلخ رویوں کو قریب سے دیکھا ہے۔ ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ جب بچوں کے ساتھ گھر میں منفی رویہ رکھا جائے تو ان کی شخصیت میں کس حد تک تبدیلی پیدا ہوسکتی ہے‘۔
’اب ہمارے ناظرین پہلے جیسے نہیں بلکہ پڑھے لکھے لوگ ہیں جن میں اچھا برا سمجھنے کی تمیز ہے کیونکہ ہم نے ہی ہر اچھی بری چیز دکھا کر انہیں فرق کرنے کی سوچ دی ہے، آپ اب کوئی بھی چیز اٹھا کر نہیں دکھا سکتے آپ کو بھی اسمارٹ بننا پڑے گا‘۔
ڈرامے میں انمول بلوچ سلطان کی بیوی اسریٰ جبکہ منسا ملک پریزے کا کردار ادا کررہی ہیں لیکن ان کی کیمسٹری منسا ملک کے ساتھ زیادہ پسند کی جارہی ہے۔
منیب بٹ نے ان دونوں اداکاراوں کے ساتھ کام کرنے کے تجربے پر کہا کہ ’انمول کے ساتھ اچھی دوستی ہے ان کے ساتھ جو ٹریک ہے وہ روایتی میاں بیوی کا ٹریک ہے لیکن منسا ملک کے ساتھ جس طرح کہانی جڑی ہوئی ہے وہ اس سے پہلے کبھی میں نے کسی ڈرامے میں نہیں دیکھی‘۔
منیب بٹ نے انکشاف کیا کہ پریزے کا کردار ڈرامے میں بعد میں شامل کیا گیا جس وقت انہوں نے ڈرامہ سائن کیا تھا اس وقت یہ کردار اسکرپٹ کا حصہ نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے ڈائریکٹر نےمجھے فون کرکے رائے لی کہ کیوں ناں ایک لڑکی کا کردار شامل کیا جائے جو سلطان سے بچپن سے محبت کرتی ہے اور اس کی محبت میں ذہنی توازن کھوچکی ہے۔ میں نے ان کی بات سن کر فوراً کہا کہ ضرور شامل کریں کیونکہ یہ زرا ہٹ کر تھا۔ پھر ڈائریکٹر نے رائٹر زنجبیل عاصم سے یہ پورا کردار لکھوایا اور منسا اسے بہت خوبصورتی سے ادا کررہی ہیں۔ وہ ایک کمال اداکارہ ہیں میری ان سے دوستی سیٹ پر ہوئی اور اکثر میری کوشش ہوتی ہے کہ ان کے سین کے دوران انہیں کھل کر کام کرنے کا موقع دوں۔ مجھے پتا تھا کہ ناظرین منسا والے ٹریک کو بہت پسند کریں گے ‘۔
ڈرامے میں شامل ریس کے مناظر اور گھڑسواری
اداکار منیب بٹ نے ڈرامے میں شوٹ ہونے والے ریسنگ سین اور گھڑ سواری کے بارے میں بھی دلچسپ بات بتائی۔
منیب بٹ نے بتایا کہ ’جن گھوڑوں کے ساتھ شوٹ کیا وہ بہت خطرناک تھے۔ جب مجھے بتایا گیا کہ ان گھوڑوں پر سے گر کر ایک شخص جان بحق بھی ہوچکا ہے تو میں پیچے ہٹ گیا، پھر وہیں ایک تربیت یافتہ گھڑ سوار نے وہ منظر شوٹ کیا۔ اگر وہ سی ویو والے گھوڑے ہوتے تو میں شاید کر بھی لیتا لیکن وہ ریس میں دوڑنے والے گھوڑے تھے اس لیے اپنی جان کو قیمتی جانا‘۔
ڈرامہ سیریل قلندر سے جڑی یادیں
اداکار نے جیو انٹرٹینمنٹ پر نشر ہونے والے ڈرامے قلندر کے بارے میں بھی بات کی جس میں انہوں نے تبریز کا کردار نبھایا تھا۔
منیب بٹ نے کہا کہ قلندر میں کوئی ایسی بات تھی جو انہیں بھی آج تک سمجھ نہیں آئی ’قلندر ایک بہت خوبصورت ڈرامہ تھا، قلندر سے ہماری زیادہ تر یادیں اچھے کھانوں کی جڑی ہوئی ہیں علی عباس، کومل میر اور ساتھی فنکاروں نے لاہور میں بڑے مزے مزے کے کھانے کھائے، جب بقیہ شوٹنگ کا مرحلہ طے کرنے دوبارہ لاہور گیا تو یاد ہے کہ ائیرپورٹ پر ملنے والے ہر شخص نے قلندر کی بات کی، یہ ڈرامہ پنجاب میں بہت دیکھا گیا ہم شوٹ کے لیے شیخو پورہ اور دیگر شہروں میں بھی گئے تھے‘۔
ادکار نے کومل میر کے بارے میں کہا کہ ’کومل میری بہت اچھی دوست ہے آج بھی ہم ایک دوسرے کو ڈرامے کے پوسٹر بھیج رہے ہوتے ہیں۔کومل کے ساتھ رمضان ڈرامہ ’تیرے آنے سے‘ کیا تھا وہ بھی بہت اچھا تجربہ تھا‘
مخنث کا کردارنبھانے کا تجربہ
اداکار منیب بٹ نے ایک منی سیریز میں صبا قمر کے ساتھ بھی کام کیا تھا جس میں ان کا کردار مخنث کا تھا۔ ہم نے ان سے سوال کیا کہ اس کردار کو کرنا ان کے لیے کتنا چینلجنگ رہا؟
اداکار نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’پہلے میں بہت ڈرا ہوا تھا کہ لوگ کیا کہیں گے اور کیا سوچیں گے لیکن اب میں یہ کہتا ہوں کہ جو کردار مجھے اچھا لگے گا میں کروں گا، ہم اپنے کام سے ہی سیکھتے ہیں‘۔
منیب بٹ چند ایک فلموں کے اسکرپٹس پر غور کر رہے ہیں۔ ان کا ارادہ ہے کہ اچھا اسکرپٹ ملتے ہی وہ فلم میں بھی نظر آئیں گے۔