پاکستان تحریک انصاف نے سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی کی سربراہی میں انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا۔
وفاقی کابینہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں کے خط کی تحقیقات کیلئے سابق چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی پر مشتمل ایک رکنی انکوائری کمیشن کی بنانے کی منظوری دی ہے۔
اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے انکوائری کمیشن کے ٹی او آرز کی بھی منظوری دی۔ ٹی او آرز کے مطابق انکوائری کمیشن ججز کے خط میں عائد کردہ الزامات کی مکمل چھان بین کرے گا، کمیشن تعین کرے گا کہ یہ الزامات درست ہیں یا نہیں؟ کیا کوئی اہلکار براہ راست مداخلت میں ملوث تھا؟
ٹی او آرز کے مطابق کمیشن تحقیق کرکے حقائق کی بنیاد پر کسی ایجنسی، محکمے یا حکومتی ادارے کے خلاف کارروائی تجویز کرے گا اور کمیشن کو انکوائری کے دوران کسی اور معاملے کی بھی جانچ کرنے کا اختیار ہو گا۔
تاہم پاکستان تحریک انصاف نے سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی کی سربراہی میں انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا۔
رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ حکومت نے ایک رکنی انکوائری کمیشن کے سربراہ کے طور پر جسٹس (ر) تصدق جیلانی کے نام کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشاورت کے بعد انکوائری کمیشن کی تشکیل کو چیلنج کیا جائے گا۔
Keep Reading
Add A Comment