پاکستانی اداکارہ و ماڈل نوال سعید نےکرکٹرز کی جانب سے موصول ہونے والے پیغامات پر ایک بار پھر بات کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹرز کو ایسے میسیجز نہیں کرنے چاہیے کیوں کہ لوگ انہیں آئیڈیلائز کرتے ہیں۔

اداکارہ حال ہی میں سید جبران کے ہمراہ نجی ٹی وی چینل کی رمضان ٹرانسمیشن میں شریک ہوئیں جس دوران میزبان اعجاز اسلم نے اداکارہ نوال سعید کو تنگ کرتے ہوئے یاد دلایا کہ انہیں بھی رات گئے کرکٹرز کے میسجز آتے ہیں جس پر پہلے تو نوال نے ہنستے ہوئے کہا کہ وہ اس پر اب کوئی بات نہیں کرنا چاہتیں، پھر میزبانوں کے اصرار پر بات کرنے پر مجبور ہوگئیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اکثر لوگوں کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ آپ نے کوئی بیان کسی وجہ سے دیا ہے لیکن ماضی کے انٹرویو میں میرے منہ سے یہ بات بغیر کسی وجہ کے نکل گئی تھی لیکن وہ بات جھوٹی نہیں تھی۔

اس پر شو میں شریک اداکاروں نے نوال سعید کو کرکٹر کا نام بتانے پر اصرار کیا ، جبران اور نادیہ خان نے سنگل کرکٹر کا نام لیتے ہوئے نسیم شاہ کا نام لیا جس پر نوال کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ میسیجز صرف سنگل کرکٹرز ہی کریں۔

اس کے بعد میزبانوں نے شادی شدہ کرکٹرز کے نام لینے شروع کیے، سید جبران کا کہنا تھا کہ کہیں وہ افتخار تو نہیں ، نادیہ خان نے کہا کہ کہیں وہ شعیب ملک تو نہیں تاہم نوال نے مسکرانے کے علاوہ کسی بھی قسم کا کوئی ردعمل نہیں دیا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ میسیج تو کوئی بھی کرسکتا ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ کرکٹرز کو وہ میسیج نہیں کرنے چاہیے تھے کیوں کہ میرا خیال ہے کہ لوگ اداکاروں سے زیادہ کھلاڑیوں اور ایتھیلیٹس کو آئیڈیلائز کرتے ہیں لہٰذا انہیں ایسے میسیجز نہیں کرنے چاہئیں۔

پاکستانی کرکٹرز بہت میسیجز بھیجتے ہیں: نوال سعید کا انکشاف

واضح رہے کہ گزشتہ برس ایک انٹرویو میں نوال سعید نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستانی کرکٹرز سوشل میڈیا پر میسجز بھیجتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا تھا کہ ‘ساتھی اداکاروں کے نہیں بلکہ کرکٹرز کے بہت میسجز آتے ہیں جنہیں پڑھ کر میں حیران ہوتی ہوں، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ آپ پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں، آپ کا ویری فائیڈ بلیو ٹک ہے، آپ کیسے کسی لڑکی کو میسج کرکے اس کی تعریف کرسکتے ہیں؟’یہ کافی عجیب بات ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے’۔

Leave A Reply

Exit mobile version