پمز اسپتال کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی صحت کو تسلی بخش قرار دے دیا۔
پمز اسپتال کے ڈاکٹروں کی ٹیم کے بشریٰ بی بی کے طبی معائنہ کی رپورٹ سامنے آ گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پمز اسپتال کے 4 سینیئر ڈاکٹروں نے جمعرات کو بنی گالہ سب جیل میں بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ کیا، اسپتال کی ٹیم گیسٹرولوجسٹ،آنکھ اور کان کے اسپیشلسٹس پر مشتمل تھی۔
ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق بشریٰ بی بی نے بتایا تھاکہ تقریباً ڈھائی ماہ قبل کھانے کے بعد سینے میں جلن محسوس ہوئی،کچھ روز تک منہ کا ذائقہ بھی خراب رہا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بشریٰ بی بی کو معدے میں جلن، ہونٹوں کی سوجن اور آنکھوں میں پانی آنے کی شکایت تھی۔
رپورٹ کے مطابق طبی معائنہ میں ایسی کوئی چیز سامنے نہیں آئی جس کی بشریٰ بی بی نے شکایت کی تھی۔
تاہم پمز اسپتال کی 4 رکنی ٹیم نے بشریٰ بی بی کی صحت کو تسلی بخش قرار دے دیا۔
اس کے علاوہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بشریٰ بی بی کی آنکھوں کا معائنہ نہیں کیا گیا کیونکہ انہوں نے اس کی اجازت نہیں دی۔
ڈاکٹروں کی جانب سے بشریٰ بی بی کو 14 روز کے لیے چند ادویات بھی تجویز کی گئیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے بشریٰ بی بی کو سلو پوائزن دینے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
تاہم جمعرات کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم یوسف نے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کو زہر دینے کی تصدیق نہیں ہوئی۔
گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم یوسف نے کہا کہ بشریٰ بی بی سے آج صبح ملاقات ہوئی اور ان کا معائنہ کیا، بشریٰ بی بی کو زہر دیے جانے کے اس وقت کوئی شواہد نہیں ہیں، بشریٰ بی بی کو زہر دینے سے متعلق کوئی ٹیسٹ نہیں کر رہے۔