فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ اب تک سپریم کورٹ میں جمع نہ ہو سکی۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کا کہنا ہے کہ فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ واپس کرنے کی خبر فیک نیوز ہے، رپورٹ وفاقی حکومت کو جمع کرائی گئی ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت یہ رپورٹ اٹارنی جنرل آفس کے ذریعے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی، رپورٹ ابھی تک اٹارنی جنرل آفس کے سپرد نہیں ہوئی۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کے مطابق وفاقی حکومت کو رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانی ہے۔
واضح رہے کہ فیض آباد دھرنا کمیشن نے سابق آئی ایس آئی چیف فیض حمید کو کلین چٹ دی ہے۔
سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا فیض آباد دھرنا کمیشن کو دیا جانے والا بیان بھی سامنے آگیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے کمیشن کو دیے گئے بیان میں کہا کہ 2017 میں حکومت نے وزیراعظم کی سربراہی میں دھرناختم کرنےکی ذمہ داری دی تھی اور معاہدے پر دستخط اسی لیے کیے کیونکہ تحریک لبیک والے معاہدے پر آرمی چیف کے دستخط چاہتی تھے۔
فیض حمید نے کہا کہ معاہدے پر دستخط کی اجازت آئی ایس آئی چیف اور آرمی چیف نے دی تھی۔