وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم کو تیز کرنے کی ہدایت کردی اور کہا ہے کہ پاکستان سے اسمگلنگ کے جڑ سے خاتمے کا پختہ عزم رکھتا ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اعلی سطح جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا محسن نقوی، جام کمال خان، احد خان چیمہ، رانا تنویر، ڈاکٹر مصدق ملک، اعظم نذیر تارڑ، چیئرمین ایف بی آر، اٹارنی جنرل، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکار و متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم کو اسمگلنگ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال، منشیات، اشیائے خورونوش بشمول چینی، گندم، کھاد، پیٹرولیم مصنوعات، غیر قانونی اسلحے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد قومی انسدادِ اسمگلنگ اسٹریٹجی حتمی مراحل میں ہے جسے منظوری کے لیے جلد پیش کیا جائے گا۔ بتایا گیا کہ دو روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کسٹمز کی مشترکہ کاروائی میں مستونگ میں اسمگلنگ کے گودام پر چھاپا مارا گیا ہے جس میں ضبط شدہ اسمگل اشیاء کی مالیت تقریباً 10 ارب روپے سے زائد ہے۔
وزیر اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے انسداد اسمگلنگ کی کوششوں کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے اسمگلنگ میں خاتمے کیلئے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ناجائز استعمال اور اس کی آڑ میں اسمگلنگ کرنے والے عناصر اور ان کے سہولت کار افسروں کی نشاندہی پر اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں کمیٹی کی رپورٹ کی تعریف کی۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ اسمگلروں، ذخیرہ اندوزوں اور ان کے سہولت کار سرکاری افسران کی فہرست تیار کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبوں کو فراہم کر دی گئی ہیں۔
وزیرِ اعظم نے نشاندہی شدہ افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کاروائی کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس اداروں کو اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کی ہدایت کی۔
انہوں نے اسمگلروں اور منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی اور مثالی سزا دلوانے کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے وزرات قانون و انصاف کو اس حوالے سے فوری طور پر ضروری قانون سازی کی ہدایت کی اور کہا کہ ملک و قوم کا پیسہ لوٹنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کو قطعاً کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی، سرحدی علاقوں میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے نوجوانوں کو متبادل روزگار کے مواقع اور کاروبار کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے.
وزیرِ اعظم نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اشیاء کی پاکستان میں فروخت اور اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے انکی مانیٹرنگ کو تیز اور مؤثر کیا جائے، کسٹم حکام افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو مانیٹر کرنے والے سسٹم کا تھرڈ پارٹی سے آڈٹ کرائیںِ۔
وزیرِ اعظم نے قومی سطح پر منشیات کے استعمال کی جانچ کیلئے سروے کیلئے فوری طور پر فنڈز جاری کرنے کی ہدایت جاری کر دی. وزیرِ اعظم نے چینی کی مکمل طور پر اسمگلنگ روکنے کی ہدایت بھی جاری کیں۔