ایران نے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے تمام ڈرونز مار گرائے ہیں اور کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔
تین ایرانی حکام نے نیویارک ٹائمز سے گفتگو میں تصدیق کی کہ یہ حملے ایران کے جوہری تنصیبات کا مرکز کہلائے جانے والے شہر اصفہان کے قریب آرمی ایئر بیس کے قریب کیے گئے۔ اس علاقے میں 3 دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں۔
’این بی سی‘ نیوز نے ایک نامعلوم باخبر ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل نے امریکا کو ایران پر حملے کی پیشگی اطلاع دے دی تھی لیکن ذرائع نے تصدیق کی کہ امریکا نے اس حملے میں حصہ نہیں لیا۔
امریکی حکام کی تصدیق کے باوجود اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
ایک ایرانی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ اصفہان میں سنے گئے دھماکے ایرانی فضائی دفاعی نظام کے فعال ہونے کا نتیجہ تھا جس نے ڈرونز کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
دوسری طرف قرار داد کو ویٹو کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ فلسطین کی مستقل رکنیت کا ابھی وقت نہیں آیا۔ ابھی یہ طے ہونا باقی ہے کہ کیا فسلطین اقوام متحدہ کی مستقل رکنیت کے معیار اور طریقہ کار پر پورا اترتا ہے۔
امریکا کی جانب سے فلسطین کی اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت کی قرارداد کو ویٹو کرنے پر فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس اور حماس نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے فلسطینیوں کے حق پر ڈاکا ڈالا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا نے پہلے تو اس قرارداد پر ووٹنگ کو رکوانے کے لیے رکن ممالک پر کافی دباؤ ڈالا تھا تاکہ ویٹو کا داغ سے اپنے دامن کو بچا سکے تاہم آج رائے شماری ہوئی اور اکثریت نے حق میں ووٹ دیا تو قراداد ویٹو کردی۔