جیکب آباد میں پولیس کی موبائل اور ڈبل کیبن گاڑی سے اسلحہ برآمد ہونےکا کیس 3 پولیس اہلکاروں سمیت 7 ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر بابل بھیو نے ڈبل کیبن گاڑی کی ملکیت سے انکار کردیا۔
پولیس موبائل اور ڈبل کیبن گاڑی سے اسلحہ ملنے کےکیس میں گرفتار اے ایس آئی اور دو پولیس اہلکاروں سمیت سات ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکر دیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر بابل بھیو نے ڈبل کیبن گاڑی کی ملکیت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہےکہ گاڑی پر ان کے انتخابی اسٹیکر لگنے سےگاڑی ان کی نہیں ہوجاتی، اس کیس میں ان کے خاندان کا کوئی تعلق نہیں۔
بابل بھیو کے مطابق پولیس اسکارٹ بھی ان کا نہیں، واقعےکے وقت وہ کراچی اور بیٹا شکارپور میں تھا۔
دوسری جانب سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے صوبائی وزرا پر ڈاکوؤں کی سرپرستی کا الزام لگادیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کا اسلحہ صوبائی مشیر بابل بھیو کے بیٹے کے ساتھ پکڑا گیا ، ڈاکوؤں اور قاتلوں کو سندھ کابینہ میں بیٹھے لوگ پولیس پروٹوکول دیتے ہیں۔
خیال رہےکہ گزشتہ شب جیکب آباد بائی پاس پر حساس اداروں اور پولیس کی مشترکہ کارروائی کے دوران اسلحہ بر آمد ہوا تھا، اسلحے میں چار سب مشین گنز،لائٹ مشین گن اورکلاشنکوف کی ڈھائی ہزار سے زیادہ گولیاں،لائٹ مشین گن کے چھ اورجی تھری رائفل کے 17 میگزین برآمد ہوئے تھے۔
جیکب آباد پولیس کے اے ایس آئی امتیاز علی بھیو اور دو پولیس کانسٹیبلز، ثنا اللہ مگنہار اور بقااللہ انڑ کوگرفتار کیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان اسلحہ بلوچستان سے شکارپور اسمگل کر رہے تھے۔