متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے مصطفی کمال کی سربراہی میں وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ احسن اقبال سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد میں ڈاکٹر فاروق ستار، سید امین الحق اور جاوید حنیف شامل تھے، وفد کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت جن معاشی چیلنجز کا سامنا ہے ان سے کراچی کی مدد کے بغیر نمٹنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ملاقات میں کراچی اور حیدرآباد کے انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے موجودہ بجٹ میں پیسے رکھنے اور ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی کو خصوصی فنڈز کے اجرا کی بھی درخواست کی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے کراچی کے پانی کیلئے جاری کے فور منصوبے کو بنا کسی تاخیر تیزی سے پایہ تکمیل تک پہنچانے پر زور دیا اور وفاقی وزیر کو کراچی میں پینے کے پانی کے مسائل سے آگاہ کیا۔
وفد نے کراچی میں پانی کی فراہمی کے بنیادی مسئلے کے مستقل بنیادوں پر حل کی تجاویز بھی پیش کی تاکہ کراچی کے شہریوں کو یہ بنیادی حق بغیر کسی رکاوٹ اور تاخیر کے میسر آسکے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے کراچی گرین لائن منصوبے پر جلد کام مکمل کرنے اور کراچی سرکلر ریلورے پر کام کے آغاز پر بھی گفتگو کی، وفد نے اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ وفاقی حکومت کراچی کی ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہیں کرے گی بلکہ کراچی کی تعمیر و ترقی میں اپنا بڑا حصہ ڈالے گی کیوں کہ کراچی کی ترقی میں یہ پاکستان کی ترقی پوشیدہ ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کراچی پاکستان کی معاشی شہہ رگ ہے جس کی معاشی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس شہر کیلئے بڑے اور چھوٹے ترقیاتی منصوبوں پر مشتمل طویل مدتی اسٹریٹجک ماسٹر پلان بنایا جانا چاہئے جس سے کراچی کو دنیا کے دیگر بڑے معاشی حب کی صف میں کھڑا کرنے میں مدد مل سکے۔
وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ احسن اقبال نے کراچی کی معاشی اہمیت پر ایم کیو ایم پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کے فور، گرین لائن اور کراچی سرکلر ریلورے کے ساتھ ساتھ کراچی میں نئے ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے آغاز پر تفصیلی گفتگو کی اور جلد مثبت جواب دینے کی یقین دہانی کروائی۔