اگست 2021 میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے دوران کابل ائیرپورٹ کے باہر ہونے والے عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کے خود کش حملے کے بارے میں نئے تہلکہ خیز انکشافات ہوئے ہیں۔
امریکی میڈیا سی این این کے حاصل کردہ نئے ویڈیو شواہد نے امریکی وزارتِ دفاع کی تفتیش کی قلعی کھول دی۔
نئے ویڈیو شواہد اور عینی شایدین کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اُس حملے میں درجنوں افغان شہریوں کی ہلاکتیں دھماکے سے نہیں بلکہ گولیاں لگنے سے ہوئیں۔
کابل ائیرپورٹ پر ہونے والے حملے میں 170 افغان شہری اور 13 امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزراتِ دفاع کا ڈھائی سال سے دعویٰ ہے کہ تمام ہلاکتیں ایک ہی خود کش دھماکے سے ہوئیں۔
امریکا کا دعویٰ تھا کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے امریکی فوجیوں نے گھبراہٹ میں کچھ گولیاں چلادی تھیں لیکن اُن سے کوئی ہلاک نہیں ہوا۔
سی این این کے مطابق موقع پر موجود 12 امریکی فوجیوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دھماکے کے قریب موجود برطانوی فوجیوں اور امریکی مرینز نے دھماکے کے بعد کھل کر فائرنگ کی جس سے درجنوں نہتے، افغام شہری ہلاک ہوگئے۔