پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ صرف آرمی چیف اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) سے مذاکرات چاہتے ہیں۔
حکومت پر تنقید کرتے شہریار آفریدی کا کہنا تھاکہ یہ خود محتاج ہیں، ریموٹ کنٹرول سے کنٹرول ہوتےہیں، فارم 47 کے ذریعےایوان میں آگئے ہیں، عوام نےانہیں مسترد کردیاہے، یہ مسترد شدہ لوگ ہیں، یہ ہم سے کیا مذاکرات کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں، بدترین دھاندلی کے باوجود یہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں، ان میں اخلاقی جرات ہے تو خود کہیں کہ ہمیں عوام نے ووٹ نہیں دیا، حکومت چھوڑ دیں۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھاکہ ’ہم مذاکرات کریں گے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی کے ساتھ، ان لوگوں کو اسٹیبلشمنٹ نےسپورٹ کیا ہے، میرا لیڈر کوئی این آر او نہیں چاہتا، پاکستان کے بہتر مستقبل کیلئے مذاکرات چاہتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھاکہ میرے لیڈر کی پہلے دن سے خواہش تھی کہ انگیج کریں، میرا لیڈر انگیج کرنا چاہتا ہے لیکن کوئی رسپانس نہیں آتا، رسپانس آتا تو سب کوپتاچلتا، یہ ملک، فوج اور ادارے میرے ہیں، فوج سے مذاکرات ہوں گے اور بہت جلد ہوں گے۔