اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کو زہر دینے کے کوئی شواہد نہ ملنے پر دعویٰ مسترد کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
بشریٰ بی بی کو زہر دیئے جانے کے خدشے کے باعث میڈیکل چیک اپ کی درخواست پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ، کیا بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ کرا لیے گئے ہیں اور کیا بشریٰ بی بی ٹھیک ہیں؟
سرکاری وکیل عبدالرحمان نے عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کے شفاء ہسپتال سے ٹیسٹ کرائے گئے ہیں، ڈاکٹر عاصم یوسف کی نگرانی میں ٹیسٹ کرائے گئے، بشریٰ بی بی بالکل ٹھیک ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ زہر سے متعلق کیا ہے؟،جس پر سرکاری نے جواب دیا کہ زہر کے کوئی اثرات نہیں پائے گئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ بشریٰ بی بی خود عدالت میں پیش ہو کر بریف کرنا چاہتی ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ کچھ غلط نہیں ہوا، درخواست نمٹا رہے ہیں۔
بعدازاں عدالت عالیہ نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو زہر دیئے جانے کے خدشے کے باعث میڈیکل چیک اپ کی درخواست نمٹا دی۔