سعودی عرب کے صوبے القصیم، دارالحکومت ریاض اور مدینہ سمیت مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش سے سڑکیں پانی سے بھر گئیں اور کئی علاقوں میں حکام نے اسکول بند کرنے کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے حکام نے بدھ کو قصیم ریجن سمیت کئی علاقوں میں ہونے والی شدید بارش کے بعد اسکول بند کردیے ہیں جہاں گزشتہ ایک روز میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
خبرایجنسی کو قصیم ریجن کے مرکزی شہر بریدہ کے شہری محمد نے پوری شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہاں دوپہر کو بارش شروع ہوئی تھی اور سات گھنٹوں سے تیز بارش کا یہ سلسلہ جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گھروں کے سامنے پانی جمع ہوگیا ہے اور سطح 10 سینٹی میٹر سے بلند ہے، جس کے نتیجے میں ہم گھروں سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں، بادل کے گرجنے کی آواز خوف ناک تھی اور بجلی کڑکنے سے پورا شہر روشن ہوگیا تھا۔
نیشنل میٹرولوجیکل سینٹر نے قاسم اور دیگر علاقوں کے لیے ریڈالرٹ جاری کردیا ہے، جن میں مشرقی صوبہ، دارالحکومت ریاض اور مدینہ کا صوبہ شامل ہے اور خبردار کیا گیا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں تیز بارش کا خدشہ ہے۔
حکام نے مشرقی صوبے اور دارالحکومت ریاض میں اسکول بند رکھنے اور کلاسز آن لائن لینے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
مدینہ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک تصویر جاری کی، جس میں مزدوروں کو بجلی اور ایئرکنڈیشنز کی ریپئرنگ اور اسکول میں جمع ہونے والے پانی کو نکالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ریاض کی سڑکوں میں بدھ کو کئی جگہ پانی کھڑا ہوا تھا لیکن ٹریفک کی روانی جاری رہی۔
خیال رہے کہ خلیجی ممالک کی ریاستوں میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران موسلادھار بارشیں جاری ہیں اور اب یہ سلسلہ سعودی عرب میں داخل ہوگیا ہے جہاں اس سیزن میں اکثر تیز بارش ہوتی ہے اور گنجان آباد شہروں میں نکاسی آب کے مسائل پیش آتے ہیں۔
سعودی عرب میں ساحلی شہر جدہ میں سالانہ نکاسی آب مسائل کا سامنا رہتا ہے جہاں شہریوں کو برسوں سے ناقص انفرااسٹرکچر کی شکایت ہے، اس سے قبل جدہ میں 2009 میں بدترین سیلاب آیا تھا اور 123 افراد جاں بحق ہوگئے تھے اور دو سال بعد 10 افراد جان سے گئے تھے۔