وزیراعظم شہباز شریف نےکہا ہےکہ ٹیکس اکٹھاکرنا اس وقت بڑا چیلنج ہے، محصولات کا ہدف حاصل ہونےکے بجائےکرپشن، فراڈ اور لالچ کی نذر ہو رہا ہے۔

لاہور میں بہترکارکردگی دکھانے والے ایف بی آر افسران کو ایوارڈز دینےکی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان آج مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، واجبات کی وصولیوں کا ہدف کم ہے اور ہم قرضے لینے پر مجبور ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ممالک ہم سے بہت آگے ہیں، ہم محنت کریں گے تو بھارت کیا بھارت کے باپ کو بھی پیچھے چھوڑ دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اکٹھاکرنا اس وقت بڑا چیلنج ہے، محصولات کاہدف حاصل ہونے کے بجائے کرپشن، فراڈ اور لالچ کی نذر ہو رہا ہے، نظام چلا تو اچھی بات ہے، ورنہ مجھے آؤٹ سورس کرنے پر مجبور نہ کریں، مجھے امید ہے آؤٹ سورس کرنے کی نوبت نہیں آئے گی، خراب کارکردگی والے افسران کو مزید موقع نہیں دیں گے، ایجنسیوں کی رپورٹس اور ایف بی آر کے اِن پٹ کے مطابق سیاہ اور سفید کو الگ کریں گے ، ٹریبونل ممبرز یا تو کام کریں یا گھر جائیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 2700 ارب روپے کےکلیمز سے متعلق قانون بن چکا ہے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا فرق پاکستان کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے، 750 ارب روپےکے سیلز ٹیکس ہڑپ کیے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غلطی دیانتداری سے ہوئی ہے تو اسے ٹھیک کیا جاسکتا ہے، فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے، سب کو مل کر ملکی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے اعلیٰ کاکرکردگی دکھانے والے افسران کو 10، 10 لاکھ روپے انعام دینےکا اعلان بھی کیا۔

Leave A Reply

Exit mobile version