اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر اور نان بائیوں کے نمائندوں کو 3 دن میں روٹی کی قیمت کے تعین کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے روٹی کی قیمتوں سے متعلق درخواست پر سماعت کی جس دوران اسٹیٹ کونسل کے نمائندے نے مؤقف اپنایا کہ پہلے گندم کا بحران ہوتا تھا اس بار گندم کی پیداوار بہت زیادہ ہو ئی ہے، آٹے کی قیمت ایک ہزار روپے کم ہو چکی ہے لہٰذا قیمتیں اسی لیے کم کی ہیں ۔
دوران سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ تندور والے جون جولائی میں دہکتی آگ میں جا کر روٹی لگاتے ہیں، عدالت کو ریڑھی لگانے والے غریب کا مفاد بھی دیکھنا ہے، روٹی کی قیمت امیر آدمی کا مسئلہ نہیں،ا نہیں تو روٹی کی قیمت ہی نہیں پتا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے تندور ڈی سیل کرنے اور گرفتار لوگوں کی رہائی کی بھی ہدایت جاری کردی۔