سپریم کورٹ میں نیب ترامیم میں وفاقی حکومت کی انٹراکورٹ اپیل کی سماعت کل ہوگی، حکومت نے سماعت میں ویڈیو لنک کے ذریعے عمران خان کی پیشی کے انتظامات کرلیے۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کل صبح ساڑھے 11 بجے سماعت کرے گا، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی بھی لارجر بینچ میں شامل ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دی تھیں، عدالت نے نیب ترامیم کے خلاف تحریری فیصلہ 15 ستمبر 2023 کو جاری کیا تھا۔
سابق چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں بینچ نے دو، ایک کی اکثریت سے نیب ترامیم کالعدم قرار دی تھیں، نیب ترامیم کےخلاف کیس میں جسٹس منصور علی شاہ نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ختم کیے گئے تمام نیب مقدمات بحال کرتے ہوئے 10 میں سے 9 ترامیم کو کالعدم قراردیا تھا، سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کی متعدد شقوں کو آئین کے برعکس قراردیا تھا۔
وفاقی حکومت نے 17 اکتوبر2023 کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائرکی تھی۔
سپریم کورٹ نے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت میں بانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک پر حاضری کاحکم دے رکھا ہے۔
وفاقی حکومت کے ذرائع کے مطابق حکومت نے سماعت میں ویڈیو لنک کے ذریعے عمران خان کی پیشی کے انتظامات کرلیے، ویڈیو لنک کے انتظامات سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کیےگئے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ نے بانی پی ٹی آئی کی ویڈیولنک پر پیشی کے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ویڈیو لنک پرپیش ہوتے ہیں یا نہیں، فیصلہ انہیں کرنا ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر اڈیالہ جیل میں ویڈیولنک کی دستیابی یقینی بنائی جائےگی۔