پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ایک سال بعد ٹیریان کیس نئے سرے سے سماعت کے لیے مقرر کرنے پر اظہار تشویش کیا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نئے سرے سے سماعت کے لیےکیس مقرر کرنا بانی پی ٹی آئی کو ناحق جیل میں رکھنےکامنصوبہ ہے۔ توشہ خانہ، سائفر اور القادر ٹرسٹ کے بعد ایک اور مقدمے سے امیدیں وابستہ کی جا رہی ہیں۔ ججز پر دباؤ کے انکشاف کے بعد کارروائی آگے بڑھانےکا کوئی قانونی و اخلاقی جواز باقی نہیں۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہےکہ عدت اور ٹیریان جیسے مقدمات کا اندراج اخلاقی پستی کی علامت ہے، ٹیریان کیس کا مدعی آج تک نامعلوم ہے، ریاستی وکلا کی خصوصی سرپرستی حاصل ہے۔
ترجمان کا کہنا ہےکہ نیا بینچ تشکیل دے کر ایک بار پھر بانی پی ٹی آئی کے خلاف اپنا تعصب عیاں کیا گیا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ کا نام ظاہر نہ کرنے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف نا اہلی کیس کی سماعت کے لیے نیا لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔
عمران خان کے خلاف مبینہ بیٹی ٹیریان کو کاغذات نامزدگی میں چھپانے پرنا اہلی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں 3 رکنی نیا لارجر بینچ تشکیل دیا ہے۔
جسٹس ارباب محمد طاہر،جسٹس ثمن رفعت امتیاز بھی لارجربینچ میں شامل ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کا لارجربینچ کیس کی سماعت 21 مئی کو کرےگا۔