وزیراعظم شہباز شریف نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہفتہ (25 مئی) کو طلب کرلیا تاہم اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا (کے پی) علی امین گنڈاپور کو مدعو نہیں کیا گیا۔
اجلاس ہفتے کو دن پونے بارہ بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا، اجلاس میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کو مدعو کیا گیا ہے لیکن وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا۔
ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیراطلاعات، وزیرخزانہ، وزیردفاع، وزیرمنصوبہ بندی، وزیرتجارت، وزیرقانون وانصاف اور وزیر آبی وسائل بھی شرکت کریں گے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ چاروں چیف سیکرٹریز کو بھی اجلاس میں مدعوکیا گیا ہے۔
ترجمان خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے ردعمل دیتے ہوئےکہا ہےکہ شہباز شریف کی جعلی فارم 47 حکومت خیبر پختونخوا سے تعصب کی انتہا کو پہنچ گئی ہے، ایس آئی ایف سی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو مدعو نہیں کیا گیا جب کہ دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ مدعو ہیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ جعلی فارم 47 حکومت ملک کو صوبائیت کی طرف دھکیل رہی ہے، قدرتی وسائل سے مالا مال صوبے کی قسمت کا فیصلہ وزیراعلیٰ کی غیر موجودگی میں قبول نہیں، خیبر پختونخوا حکومت اس متعصبانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ اپیکس کمیٹی اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو نہ بلانا بغض ہے، علی امین گنڈاپور کو اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں نہ بلانا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے۔