خیبرپختونخوا اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ اجلاس شروع ہوگیا ہے۔
اجلاس 2 گھنٹے 15 منٹ تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کی صدارت اسپیکر بابر سلیم سواتی کر رہے ہیں۔
وزیرخزانہ خیبر پختونخوا آفتاب عالم بجٹ پیش کر رہے ہیں، اس موقع پر وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور ایوان میں موجود ہیں۔
خیبرپختونخوا کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 100 ارب سرپلس ہے۔
دستاویز کے مطابق صوبائی حکومت کو وفاق سےایک ہزار 212 ارب سے زائد ملنےکا امکان ہے، دہشتگردی کےخلاف جنگ کے ایک فیصدکی مد میں 108 ارب 44 کروڑ روپے ملنےکا امکان ہے جب کہ پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں 33 ارب 10 کروڑ ملنے کی توقع ہے، پن بجلی کے بقایاجات کی مد میں 78 ارب 21 کروڑ روپے ملنے کا امکان ہے۔
دستاویز کے مطابق صوبائی حکومت 93 ارب 50 کروڑ روپے اپنے وسائل سے اکٹھے کرے گی، ٹیکسیشن کی مد میں صوبائی حکومت کا 63 ارب 19کروڑکا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق ضم شدہ اضلاع کےلیے 259 ارب 91 کروڑ ملنےکی توقع ہے، وفاق سے ضم شدہ اضلاع کے لیے 72 ارب 60 کروڑ ملنےکا امکان ہے، اضافی گرانٹ کی مد میں وفاق سے55 ارب روپے ملنےکی توقع ہے جب کہ ضم شدہ اضلاع کےلیے76 ارب کا ترقیاتی فنڈ وفاق سے ملےگا۔