نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو)، جناح ہاؤس اور دیگر تنصیبات پر حملہ کرنے پر کوئی معافی نہیں دے سکتا اور سانحہ 9 مئی میں ملوث عناصر کیلئے کوئی رعایت مناسب نہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ وزیراعظم 4 سے 8 جون تک چین کا دورہ کریں گے اور ان کے دورہ چین سے اچھی خبریں آئیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک اور سکیورٹی سے متعلق ایشوز موجود ہیں، دورہ چین میں بھی ان معاملات پربات چیت ہوگی، چینی انجینیئرز پر حملے کے ملزمان تک پہنچے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ سیکرٹری داخلہ اور دفترخارجہ کے افسران کابل گئے ہیں، چینی شہریوں پر حملوں میں ملوث لوگوں پر افغان حکام کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ سعودی ولی عہدہ بھی دورہ پاکستان پر آئیں گے، محمد بن سلمان کے والد کی طبیعت خراب ہے، انہوں نے صرف پاکستان ہی نہیں جاپان کا بھی دورہ ملتوی کیا ہے۔
نائب وزیراعظم نے جسٹس اطہرمن اللہ کے ریمارکس پر تبصرےسے گریز کیا اور کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے وزیراعظم کو جو جواب دیا اس پر وزیراعظم سے پوچھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ٹیک آف کرنے کے دوران کتنی بار گرانا ہے، پاکستان کو کئی بار ٹیک آف کرتے ہوئےگرا چکے، بس بہت ہوگیا جو ریاست کے خلاف کھڑا ہوگا اس سے مذاکرات نہیں ہوں گے، مذاکرات اور مفاہمت پر میرا پختہ یقین ہے، سیاست میں مفاہمت اور مذاکرات ہوتے ہیں اور ہونے چاہئیں۔
ان کا کہناتھاکہ سانحہ 9 مئی ریاست کے خلاف اٹھنا تھا، جی ایچ کیو، جناح ہاؤس اور تنصیبات پر حملہ کرنے پر کوئی معافی نہیں دے سکتا، فارمیشن کمانڈرز میٹنگ میں جس مؤقف کا اظہار کیا وہ ہر پاکستانی کا موقف ہے، سانحہ 9 مئی میں ملوث عناصر کیلئے کوئی رعایت مناسب نہیں۔