اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے آفیشل ایکس ہینڈل سے سابق بنگلادیشی وزیراعظم شیخ مجیب الرحمان سے متعلق ٹوئٹ کے معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کوپی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہر اور ترجمان رؤف حسن کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا۔
گزشتہ روز بیرسٹرگوہر اور ترجمان رؤف حسن نے ایف آئی اے نوٹسز کو چیلنج کیا تھا۔ آج درخواست پر سماعت کے بعد عدالت نے ایف آئی اے کو دونوں رہنماؤں کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے ایف آئی اے طلبی نوٹسزکےخلاف تحریری حکم جاری کردیا۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ رؤف حسن اور بیرسٹرگوہر ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوں اور ایف آئی اے دونوں کو نہ ہراساں کرے اور نہ ہی تادیبی کارروائی کرے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 جون تک جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے یہ بھی حکم دیاکہ بیرسٹر گوہراوررؤف حسن ایف آئی اے پیش ہوکراپنا بیان ریکارڈ کرائیں۔
دوسری جانب بیرسٹر گوہر اوررؤف حسن ویڈیو شیئرکرنے سے متعلق تفتیش کیلئے ایف آئی اے میں پیش ہوگئے۔