وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے وکلا تک رسائی نہ دینے کے بیان کی تردید کردی۔
وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے موقف کی تردید میں اضافی دستاویزات عدالت میں جمع کروا دیں، ان دستاویزات کے ساتھ عمران خان کی اڈیالہ جیل میں وکلا سے ملاقات کی تصاویر بھی شامل ہیں۔
حکومتی حکام کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا قید تنہائی میں ہونے کا مؤقف بھی غلط ہے، ان سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست بھی سپریم کورٹ میں جمع کروادی گئی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں وکلاء تک رسائی نہ دینے کا موقف اپنایا، عدالت مناسب سمجھے تو ان کے بیان کی حقیقت جانچنے کےلیے کمیشن بھی مقرر کرسکتی ہے۔
عمران خان کو ایئر کولر، ٹی وی، اسٹڈی ٹیبل، آفس کرسی، میٹریس، ڈرائے فروٹس، چنے بادام، کولڈڈرنکس، چاکلیٹس اور کتابیں بھی دی گئی ہیں
حکومت نمائندگان کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کتابیں، ایئرکولر اور ٹی وی سمیت تمام ضروری سہولیات فراہم کی گئیں ہیں۔
حکومت کی جانب سے عدالت میں دی جانے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہےکہ عمران خان کے کمرے میں ایئر کولر، ایل ای ڈی، اسٹڈی ٹیبل، آفس کرسی اور میٹریس کی سہولت موجود ہے جب کہ انہیں ورزش کی مشین بھی فراہم کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ بانی پی ٹی آئی کے سیل کے باہر ایک راہداری ہے جہاں انہیں واک کرنے کی سہولت میسر ہے جب کہ ان کے پاس ڈرائے فروٹس، چنے، بادام، کولڈڈرنکس، چاکلیٹ اور کتابیں بھی موجود ہیں۔
حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی عمران خان کے سیل کی تصاویر