اسرائیلی فوج نے غزہ سے 4 یرغمالیوں کو بازیاب کرانےکا دعوٰی کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہےکہ نصیرات کیمپ میں آپریشن کرکے وہاں موجود 4 اسرائیلی شہریوں کو بازیاب کرالیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق چاروں بازیاب اسرائیلی شہریوں کی صحت اچھی ہے اور انہیں مزید طبی معائنےکے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اسرائیلی اخبار کا کہنا ہےکہ بازیاب ہونے والے اسرائیلی شہری 7 اکتوبر کو یرغمال بنائے جانے والے افراد میں شامل تھے۔
دوسری جانب 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر حماس عہدیدار نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ 8 ماہ بعد4 یرغمالیوں کو رہا کرانا اسرائیل کی کامیابی نہیں ناکامی ہے۔
ادھر غزہ میں وزارت صحت کا کہنا ہےکہ اسرائیلی آپریشن میں بچوں سمیت درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہےکہ اسرائیلی پابندیوں کے باعث زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے، زخمی افراد فرش پر لیٹے ہوئے ہیں اور طبی عملہ ضروری طبی سامان کی قلت کے ساتھ انہیں بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ غزہ پر بمباری کو 8 ماہ مکمل ہوچکے ہیں تاہم کوئی اسرائیل کو جارحیت سے روک نہیں سکا۔
عالمی ادارہ صحت کا کہناہے غزہ میں کم از کم پانچ میں سے چار بچے 72 گھنٹوں میں سے پورا ایک دن خوارک کے بغیر رہ رہے ہیں۔
فلسطینی ڈاکٹرز کا کہنا ہےکہ 8 ماہ کے دوران تقریباً 3 ہزار بچے اپنے اعضاء کھو چکے ہیں۔
دوسری جانب یواین امدادی ادارہ برائےفلسطین انروا نے بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ تک رسائی فراہم کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
انروا کا کہنا ہےکہ غزہ میں آزادانہ تحقیقات اور احتساب کا وقت آگیا ہے، غزہ میں اقوام متحدہ کے احاطے کو تقریباً روزانہ کی بنیاد پر نقصان پہنچایا، تباہ کیا گیا اور نشانہ بنایا گیا۔ غزہ میں انرواکارکنان کے بارے میں غلط معلومات ان کی زندگیوں کو خطرےمیں ڈال رہی ہیں۔