()تفصیلات کے مطابق محمد جمیل ستی ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کوٹلی ستیاں میں سرکاری سکولوں کی نجکاری کے حکومتی فیصلے پر عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ مقامی نمائندے بلال یامین ستی کو اس حوالے سے سخت تنقید کا سامنا ہے، کیونکہ عوام کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد کرنل یامین ستی کے تعلیمی ورثے کی حفاظت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ کرنل یامین ستی نے علاقے میں کئی سکول قائم کیے تھے، لیکن ان کے بیٹے ان سکولوں کو پرائیویٹ ہونے سے روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔اس کے برعکس، کلر سیداں میں انجینئر قمر الاسلام کی مثال دی جا رہی ہے جنہوں نے اپنے حلقے میں سکولوں کی نجکاری کو کامیابی سے روکا۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ بلال یامین ستی بھی اپنے علاقے کے سکولوں کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کریں، ورنہ تعلیمی نظام اور معیار مزید بگڑ سکتا ہے۔یہ مسئلہ کوٹلی ستیاں کے لوگوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ سکولوں کی پرائیویٹائزیشن سے غریب طبقے کے بچوں کی تعلیم پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے۔

Leave A Reply

Exit mobile version